لاہور : سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا رضوی نے کہا کہ حکومت ایسے مدارس کے خلاف کار روائی عمل میں لائے جو کالعدم تنظیموں کی سر پرستی میں چل رہے ہیں دہشت گرد حکومت کی گود میں بیٹھے ہیں اور ہمارے حکمران اُن سے بار بار مذاکرات کی بھیک مانگ رہے ہیں علماء حق نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے ابو المعاذ پیر اطہر القادری نے ہمیشہ جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق بلند کیا اور اسلام کی سر بلندی کے لیے اپنا تن من دھن قربان کر دیا۔
قیام پاکستان میں اساسی کردار سواد اعظم کے اکابرین ہی نے ادا کیاہے متحدہ ہندوستان کے مسلما نوں کی واضع اکثریت اسی فکر سے تعلق رکھنے والے طبقہ کی ہے بقائے پاکستان کا راز بھی اسی میں پوشیدہ ہے کہ یہ طبقہ اسی بصیرت کے ساتھ استحکام پاکستان کے لیے سر گرم عمل ہے اگر اس ملک میں کسی سامراجی نظام کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئی توفتنہ پرور اور فتنہ پرداز عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانے اورمغربی ایجنٹوں اور گماشتوںکو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اکابرین اہلسنت حقیقی معنوں میں نظام مصطفیٰ کے نفاذ کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزشاہ پور کانجرہ میں سُنی اتحاد کونسل کے مرکزی فنانس سیکرٹری ابو المعاذ پیر اطہر القادری کے پہلے سالانہ عرس مبارک کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے مذید کہا کہ وطن عزیز میں عوام کو بنیادی حقوق دیے جائیں حکمرانوں کی نا اہلیوں اور کرپشن کی وجہ سے ہماری معیشت کا ستیا ناس ہوا پڑا ہے ،بے روزگاری ، مہنگائی ، بے امنی ، فرقہ واریت عروج پر ہے ،دفاعی پوزیشن کو الجھا کر رکھ دیا گیا ہے ، سیاست بازی کا میدان خوب گرم ہے ہر سیاستدان اپنی اپنی ڈفلی بجا کر عوام کو گمراہ کر رہا ہے اور قوم کو اُلجھا رہا ہے۔
لہذا ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مہنگائی کم کرے ، لوگوں کو انساف فراہم کرے ، دہشت گردی کا خاتمہ کرے علامہ ذکاء اللہ رضوی نے کہا کہ پیر اطہر القادری ساری زندگی امن و محبت کی خیرات تقسیم کرتے رہے اور سادہ زندگی گزاری ، آج کے اس عظیم الشان اجتماع میں حکومت وقت خصوصاََ فوجی اداروں کے اہم ذمہ داران کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی طرف دلانا چاہتے ہیں کہ کنٹونمنٹ کے ایریاز میں شامل مساجد میں اکثریت ایسے خطباء حضرات تعینات کیے گئے ہیں جن کے فسادی اور کالعدم تنظیموں سے براہ راست تعلق ہیں اور سننے میں آیا ہے کہ اِن مساجد اور اداروں میں دہشت گردوں نے پناہ بھی لی ہوئی ہے لہذا حکومت اور فوج کے اعلیٰ عہدیداران اور سیکیورٹی کے ادارے اس بات کا نوٹس لیں تاکہ دہشت گرد عناصر کی سر کوبی ہو سکے کنٹونمنٹ ایریاز کے رہائشیوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔
عرس مبارک میں قرار دادیں بھی پیش کی گئیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انڈیا کے جارحانہ رویے کی شدید مزمت کرتے ہیں اور حالیہ ملکی سر حدوں پر بلا اشتعال فائرنگ کو ملکی سا لمیت کے خلاف انڈیا کے وحشیانہ عزائم تصور کرتے ہیں آج کروڑوں عوام اہلسنت ہندو بنیے کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ مودی اپنی حد میں رہیں حدود کراس نہ کریں ورنہ ناکوں چنے چبوادیں گے ہمارے امن کے نعرہ کو کمزوری نہ سمجھا جائے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں موجود ایسے گماشتوں کی بھر پور مزمت کرتا ہے جو ہندو بنیے کو خوش کرنے کے لیے دو قومی نظریہ کی دھجیاں بکھیرنے پر اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔
ایسے ”روغن خیال ”سفلی ذہن کے مالک دانشوروں کو بھی ہوش کے ناخن لینے چاہیں پاکستان کی بنیاد لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے آفاقی نظریے پر رکھی گئی ہے ہم دو قومی نظریہ کے محافظ ہیں اوراہلسنت کے پلیٹ فارم سے مرتے دم تک اس پاکیزہ نظریہ کی حفاظت کریں گے حکومت وقت سے یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے قائدین اہلسنت جن میں مولانا قاسم ساسولی ، علامہ افتخار حسین ، سید شفیق قادری و دیگر کے قاتلوں کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا انہیں فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے اور اُن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ہمارے نعرہ امن کو کمزوری مت تصور کیا جائے دین کے راستے میں قربانیاں دینا ہمارے اکابرکی ایک تاریخ ہے۔
لہذا حکومت وقت سستی نہ کرے اور قاتلوں کو فوری گرفتار کرے حکومت سندھ سے بالخصوص اور حکومت پاکستان سے بالعموم یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ آج تک نشتر پارک کراچی کے شہدا ء کے قاتل گرفتار نہیں ہو سکے ہیں اگر سانحہ نشتر پارک کراچی کے ذمہ دار عناصر کو گرفتار کر لیا جاتا تو آج دہشت گردی پر کسی حد تک قابو پایا جا چکا ہوتا سانحہ نشتر پارک کے وہی لوگ ذمہ دار ہیں جو عزت رسول کے دشمن ہیں حکومت سندھ اور وزارت داخلہ ایسے عناصر کو تلاش کر کے اپنے منطقی انجام تک پہنچائے۔
عرس مبارک میںآستانہ عالیہ غوثیہ قادریہ کے سجادہ نشین پیر معاذ المصطفیٰ قادری ، خانقاہ بھر چونڈی شریف کے جانشین پیر عبد المالک قادری ، علامہ ذکاء اللہ رضوی پیر سید ریاض حسین شاہ اشرفی ، مفتی حسیب قادری ،پروفیسر محمد احمد اعوان ،صاحبزادہ نعمان قادرمصطفائی ، سید احسان گیلانی ، ملک اشرف بارا ، شرافت علی کھوکھر ، حافظ اعظم علی نعیمی ، مفتی کریم خان نعیم جاوید نوری ، پیر طاارق ولی چشتی ،مفتی انتخاب نوری دیگر کثیر تعداد میں عوام ِ اہلسنت نے شرکت کی آخر میں درودو سلام کے ساتھ اس عرس مبارک کی تقریب کا اختتام ہوا اور ملک و ملت کے لیے خصوصی دُعا پیر معاذ المصطفیٰ قادری نے کرائی۔