مکہ مکرمہ (جیوڈیسک) دہشت گردی کیخلاف مکہ مکرمہ میں چار روزہ بین الاقوامی کانفرنس شروع ہو گئی جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے 400 سے زیادہ سکالرز نے شرکت کی۔ سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ہر سطح پردہشت گردوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
انکا بیان گورنر مکہ نے پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک ایسی لعنت ہے جو انتہاپسندی کا نظریہ پیش کرتی ہے۔ یہ ہماری مسلم قوم اور پوری دنیا کیلئے ایک خطرہ ہے۔
دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنانی چاہئے۔ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کر رہے ہیں۔ مسلم ورلڈ لیگ کے زیر اہتمام افتتاحی اجلاس کی صدارت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبداللہ نے کی۔
کانفرنس کا افتتاح گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے کیا۔ 22 فروری سے شروع ہونے والی کانفرنس 25 فروری تک جاری رہے گی۔ اے ایف پی کے مطابق جامعہ الازھر کے سربراہ احمد الطیب نے مذہبی انتہاپسندی روکنے کیلئے مسلم ممالک میں تعلیمی اصلاحات کرنے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی قرآن و سنت کی غلط تشریح ہے۔ انہوں نے کہا مسلم دنیا میں اتحاد و یکجہتی کیلئے ضروری ہے کہ سکولوں، یونیورسٹیوں میں یہ معاملہ ٹھیک کیا جائے۔