قاہرہ (جیوڈیسک) مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک اور قاہرہ کے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں ،خلیجی ممالک سے تعلقات بدستور مضبوط ہیں اور اب خطے میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کی مشکلات پر قابو پانے کے ایک متحدہ عرب فورس کی ضرورت ہے۔
عبدالفتاح السیسی نے اپنے نشری خطاب میں کہا کہ نادیدہ طاقتوں کی طرف سے اتحادیوں کو تقسیم کرنے کی کوششوں کے باوجود سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات جیسے خلیجی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط ہیں۔مصری صدرکا کہنا تھا “خلیجی ممالک کی حمایت کی بنا پر مصر تمام مشکلات اور آزمائشوں کا مقابلہ کر سکا ہے۔ ان کی تقریرپرائم ٹائم پر نشر کی گئی تھی اور اس کے دوران متعدد ویڈیو کلپس چلائے گئے جن میں السیسی خلیجی ممالک کے رہنمائوں، مغربی ریاستوں کے نمائندگان اور مصری فوج کے افسران کا استقبال کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تقریر کے دوران سیسی نے متحدہ عرب فورس کے قیام پر زور دیا جو کہ خطے میں موجود بڑے چیلنجز پر قابو پانے میں مدد دے سکے۔
سیسی کا کہنا تھا “خطے کو درپیش بڑے چیلنجز کے مقابلے کے لئے ایک متحدہ عرب فورس کی ضرورت دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ ہم متحد ہو کر دہشت گردی کو شکست دے سکتے ہیں۔ مصری صدر نے بتایا کہ داعش کے ٹھکانوں پر کئے جانے والے 13 فضائی حملوں کے اہداف کا انتہائی احتیاط سے طے کئے گئے تھے اور ان کا واحد مقصد دفاع تھا۔ ان کا اصرار تھا کہ مصری فوج غیر مداخلتی فوج ہے
انہیں عرب ممالک کی حمایت حاصل تھی جن میں اردن بھی شامل تھا جس نے اپنے پائلٹ کی ہلاکت کے بعد داعش کے ٹھکانوں پر بمباری شروع کی تھی۔ سیسی کے مطابق خلیحی ریاستوں نے بھی اپنی حمایت کا اظہار کیا اور انہوں نے اس مصری کارروائی کا اچھا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے سعودی عرب، کویت اور خلیج میں موجود بھائیوں سب کا یہی اردنی موقف تھا۔