دبئی (جیوڈیسک) آپ نے فلموں میں تو نوٹوں کی بارش ہوتی دیکھی ہوگی، لیکن ہم آپ کو دکھاتے ہیں اصل نوٹوں کی بارش وہ بھی پاکستانی روپوں کی نہیں اما راتی درہم کی۔
وہ کہتے ہیں نا دینے والا جب بھی دیتا۔ دیتا چھپڑ پاڑ کے۔جی ہاں۔ دن تھا گیارہ فروری۔ دبئی میں دن کی روشنی میں مصروف ترین ہائی وے پر چلی تیز ہوا تو ساتھ ہی برسنے لگے ہزاروں کی تعداد میں پانچ پانچ سو کے اماراتی درہم۔
پہلے تو لوگوں کو کچھ سمجھ نہ آیا پر جب انہوں نے نوٹوں کی نہ رکنے والی بارش دیکھی تو خود کو روک نہ پائے اور اپنی گاڑیوں کو لگائے بریک اور خود نوٹوں کی اس بارش کے مزے لوٹنے کے لیے گاڑیوں سے باہر نکلے۔ پھر کیا تھا جس کے ہاتھ جتنا آیا اس نے خوب لوٹا۔
مقامی پولیس وقوع پر پہنچی اور لوگوں کو نوٹ جمع کرنے سے روکنے لگی لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق نوٹوں کی بارش تقریباً دو سے تین ملین اماراتی درہم کی تھی۔ نوٹوں کی بارش کہاں سے ہوئی ؟ کس نے کی؟ اس کی تفتیش کی جارہی ہیں۔