کراچی (جیوڈیسک) بنگلادیش میں پی آئی اے ملازمین اور مسافروں کو بلاجواز تنگ کئے جانے پر پاکستان ایئرلائن نے آج ڈھاکا جانے والی پرواز منسوخ کر دی۔
بھارت کے بعد بنگلادیش میں بھی سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے پی آئی اے کے عملے کے ساتھ ناروا سلوک جاری ہے، گزشتہ روز ڈھاکا سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 266 کی بلاجواز تلاشی لی گئی اور عملے سمیت مسافروں کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا جس کے باعث پرواز 3 گھنٹے تاخیر سے کراچی پہنچی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق گزشتہ ڈھائی ماہ سے بنگالی انٹیلی جنس اہلکاروں کی جانب سے پی آئی اے ملازمین کو ہراساں کیا جارہا ہے جب کہ گزشتہ روز اسٹیشن منیجر علی عباس کو حراست میں لیا گیا اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے جس سے دلبرداشتہ ہوکر علی عباس وطن واپس لوٹ آئے۔
بنگلادیش کی جانب سے ناروا سلوک کئے جانے پر پی آئی اے نے آج کراچی سے ڈھاکا جانے والی پرواز پی کے 266 بھی احتجاجاً منسوخ کردی۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ بنگلادیش انٹیلی جنس ایجنسیز کی جانب سے ناروا رویئے کے خلاف ہائی کمشنر کے ذریعے معاملے کے حل کئے حکومت سے رجوع کرلیا گیا ہے تاکہ مسئلے کا تصفیہ کیا جائے۔ دوسری جانب بنگلادیش نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پی آئی اے کی پروازوں سے جعلی کرنسی اسمگل کی جارہی ہے جس کی پی آئی اے نے سختی سے تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی حکام نے فلیٹ خریدنے کا الزام لگا کر نئی دہلی میں پی آئی اے کا دفتر بند کرنے اور منیجر کو شہر چھوڑنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد بھارتی خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے عملے کو بھی ہراساں کرنا شروع کردیا تھا۔