اسلام آباد (جیوڈیسک) قیمتوں میں سات ماہ تک مسلسل کمی کے بعد مارچ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بارہ روپے باسٹھ پیسے فی لٹر تک اضافے کا امکان ہے تاہم ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں پانچ روپے انچاس پیسے فی لٹر کمی کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ سے ہائی سپیڈ ڈیزل کے علاوہ دیگر تمام پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوں گی۔ پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 59 پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے جس کے بعد قیمت 70 روپے 29 پیسے سے بڑھ کر 75 روپے 88 پیسے ہو جائے گی۔
ہائی آکٹین کی قیمت 80 روپے 31 پیسے سے بڑھ کر 92 روپے 93 پیسے پر پہنچ جائے گی جس میں 12روپے 62 پیسے فی لٹر کے نمایاں اضافے کی تجویز ہے ۔ مٹی کا تیل 7 روپے 62 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگا جس کے بعد قیمت 61 روپے 44 پیسے سے بڑھ کر 69 روپے 6 پیسے ہو جائے گی۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت 57 روپے 94 پیسے سے بڑھ کر 63 روپے 44 پیسے پر پہنچ جائے گی جس میں 5 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے ۔ دیگر مصنوعات کے برعکس ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 49 پیسے فی لیٹر تک کمی متوقع ہے جس کے بعد قیمت 80 روپے 61 پیسے سے کم ہو کر 75 روپے 12 پیسے پر آ جائے گی۔
ذرائع کے مطابق قیمتوں میں اضافہ پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائے جانے اور عالمی منڈی میں ہونے والے اضافے کے باعث کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 17 سے بڑھا کر 27 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق اگست دو ہزار چودہ سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری تھا جو سات ماہ کے بعد ٹوٹنے کا امکان ہے، قیمتوں میں رد و بدل کا اطلاق یکم مارچ سے ہو گا۔