گلگت (جیوڈیسک) ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے فرار ہونے کی کوشش میں سانحہ نانگا پربت کا ایک ملزم اہل کاروں کی فائرنگ سے ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
تاہم دو ملزمان فرار ہو گئے۔ گلگت بلتستان حکومت نے ملزموں کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے پولیس کے مطابق گلگت جیل میں قید سانحہ نانگا پربت کے چار ملزموں نے رات 2 بج کر 45 منٹ پر عقبی دیوار کے ذریعے فرار ہونے کی کوشش کی۔
دو ملزم حبیب الرحمان اور لیاقت تو فرار ہو گئے لیکن ایک ملزم حضرت بلال سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ دلبر نامی ملزم زخمی ہو گیا۔ اسے گرفتار کر کے سٹی اسپتال منتقل کر دیا گیا، ڈاکٹروں کاکہنا ہے کہ اس کی حالت تشویش ناک ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر فرار ہونے والے ملزموں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ آئی جی گلگت بلتستان ظفر اقبال نے جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور وارڈن سمیت 3 اہل کار وں کو معطل کر دیا ہے۔
سیکریٹری داخلہ گلگت بلتستان نے فرار ہونے والے ملزموں کی گرفتاری میں مدد دینے پر 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے شہر کے مختلف مقامات پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
نانگا پربت کا سانحہ 23 جون 2013 کو پیش آیا تھا جب کوہ پیمائی کے لئے آنے والے 9 غیر ملکیوں اور ان کے مقامی گائیڈ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔