اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومتی وفد سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے 22 ویں آئینی ترمیم پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ایک بار پھر ناکام ہوگیا۔
سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے 22ویں آئینی ترمیم پر تحفظات دور کرنے کے حوالے سے حکومتی کمیٹی نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ صرف ایک شخص کو پارلیمنٹ میں لانے کے لئے آئینی ترمیم کیوں لائی جارہی ہے، ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے آئینی ترمیم پہلے ہونی چاہئے تھی اور حکومت کے اتحادی ہونے کے باوجود ہمیں آئینی ترمیم پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی سے ملاقات میں اپنا مؤقف سامنے رکھا اور آئینی ترمیم سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے آمریت نے اس ملک کی اخلاقیات کو کچلا ہے اس لئے اب آمریت کی دی ہوئی گند کو صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وزیر اعظم نواز شریف کو مولانا فضل الرحمان کے تحفظات سے آگاہ کر کے انہیں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔