بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر ) پڑھا لکھا آزاد کشمیر کا حکومتی نعرہ ٹھس گورنمنٹ گرلز ہائی سکول دھندڑ کی 2 کمروں پر مشتمل خستہ حال عمارت 300 طالبات اور سٹاف کی زندگیوں کیلئے خطرہ بن گی گرلز سکول کیلئے بنائی گئی بلڈنگ بوائز ہائی سکول کے حوالے طالبات سردی اور گرمی کے تھپڑے کھانے پر مجبور بوائز ہائی سکول کی ملحقہ بلڈنگ گرلز سکول کو دی جائے طالبات کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق بھمبر کے نواحی علاقہ دھندڑ کلاں کا گرلز ہائی سکول خستہ حالی کا منظر پیش کر رہا ہے سکول میں طالبات کی تعداد 300 کے قریب کیلئے صرف 2 پرانے کمروں پر مشتمل بلڈنگ ہے جبکہ 300 طالبات اور سٹاف کیلئے 1 ٹوائلٹ ہے عوامی مطالبے پر گرلز سکول کی بلڈنگ آبادی سے دو ر تعمیر کی گئی جس پر علاقہ کے معززین نے اعلیٰ حکام سے رابطہ کر کے نو تعمیر شدہ بلڈنگ بوائز ہائی سکول کے حوالے کر دی اور گرلز ہائی سکول سے ملحقہ بوائز ہائی سکول کی پرانی بلڈنگ گرلز ہائی سکول کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا جس پر آج تک کوئی عملدرآمد نہ ہو سکا اور حوا کی بیٹیاں بے بسی کے عالم میں علم کی روشنی حاصل کرنے پر مجبور ہیں صحافیوں کے دورہ کے دوران عوام علاقہ نے بتایا کہ دھندڑ ضلع بھمبر کا امیر ترین گائوں ہے علاقہ کے صاحب ثروت لوگوں کی بیٹیاں دوسرے شہروں میں قائم اعلی اور مہنگے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں جبکہ علاقے کے غریب اور کمزور لوگوں کی بچیاں خستہ حال حکومتی ملکیتی ادارہ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو کر رہ گئیں ہیں لوگوں نے اس موقع پر بتایا کہ معززین علاقہ کے پانچ سالہ قبل کیے گئے فیصلہ پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث 300 طالبات خستہ حال 2 کمروں پر مشتمل بلڈنگ میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں خستہ حال بلڈنگ میں بار ش کے دوران 300 طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ طالبات گرمیوں میں شدید مشکلات سے دور چار ہو جاتی ہیں عوام علاقہ نے بتایا کہ ہم نے ملحقہ بوائز ہائی سکول بلڈنگ کے حوالگی بارے ڈپٹی کمشنر اور DEO سے بھی درخواست کی ان کے بھی اس معاملے پر متفق نہ ہونے کے باوجود عملدرآمد نہ ہونا قابل افسوس ہے اس موقع پر صدر معلمہ روبینہ افتخار نے کہا کہ ہمیں ناکافی بلڈنگ سے بہت سے مسائل درکار ہیں سٹاف کیلئے بھی کوئی بلڈنگ موجود نہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم علاقہ کے مخیر لوگوں کے تعاون سے علاقہ کی غریب بچیوں کو کتابیں ، سٹیشنری اور سکول ڈریس مفت مہیا کر رہے ہیں لوگ اپنی بچیوں کو صرف سکول کی خستہ حالی کے باعث تعلیم سے نہ روکیں ہم انشاء اللہ علاقہ کی بچیوں کو معیاری تعلیم دینگے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) بھمبر میں ٹریکٹر ٹرالی مافیا کا راج ٹریفک پولیس اور بلدیہ بھمبر بے بس ٹریکٹر ٹرالیاں کھلے ڈالوں کے ساتھ سارا سار ا دن سڑکوں پر مٹی بکھیرنے میں مصروف بلدیہ حدود اور سٹی بھمبر کے اندر سڑکیں مٹی سے اٹ گئی سڑکوں پر دھول ہی دھول عوام علاقہ اور شہری شدید پریشان کئی ایک سانس کی بیماریوں میں مبتلا عوامی اور شہری حلقوں کا ٹریکٹر ٹرالی مافیا کی غفلت کا نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق بھمبر میں ٹریکٹر ٹرالی مافیا کا عروج زور پکڑ گیا شہر بھر اور گرد و نواح کے علاقوں میںٹریکٹر ٹرالیاں کھلے ڈالوں کیساتھ مٹی، بجری اور ریت شہر بھر کی سڑکوں پر بکھیرنے میں مصروف ہیں جس سے سٹی بھمبر اور بلدیہ حدود میں سڑکیں مٹی سے اٹ گئیں ہیں سڑکوں پر پڑی مٹی سے اٹھنے والے گرد و غبار سے سڑکوں کے ساتھ ساتھ رہائشی علاقے کے مکین اور دوکاندار سخت پریشان ہیں جبکہ مٹی اور دھول کے باعث شہری سانس اور رالرجی کی بیماریوں میںمبتلا ہو رہے ہیں بھمبر کے عوامی اور شہری حلقوں نے ضلعی انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) معروف سیاسی و سماجی راہنما چوہدری محمد یونس آف بروٹی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی انتخابی مہم چلانے کیلئے برطانیہ سے پاکستان پہنچ آئے ضمنی الیکشن تک میرپور میں قیام کرینگے تفصیلات کے مطابق معروف سیاسی و سماجی راہنما و بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے دست راست چوہدری محمد یونس آف بروٹی میرپور کے ضمنی الیکشن میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی انتخابی مہم چلانے کیلئے برطانیہ سے پاکستان آ گے موصوف 29 مارچ تک میرپور میں قیام کرینگے اور انتخابی مہم میں بھر پور حصہ لینگے یاد رہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی انتخابی مہم چلانے کیلئے برطانیہ سے کئی اہم شخصیات پاکستان آ رہی ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) شہری دفاع کے عالمی دن کے موقع پر بھمبر میں بھی محکمہ شہری دفاع کے زیر اہتمام واک ریلی منعقد ہوئی ریلی میں سول ڈیفنس آفیسر خالد قریشی AD جاوید اقبال، انسٹرکٹر سول ڈیفنس اعجاز انور سٹاف ایمرجنسی سروس 1122 تنظیم شہری دفاع کے رضا کاران نے بھر پور شرکت کی بعد ازاں واک ریلی میرپور چوک سے شروع ہو کر مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی واپس دفتر شہری دفاع جا کر اختتام پذیر ہوئی۔