ڈیفنس کراچی میں نوجوان کا قتل پولیس کے لیے ٹیسٹ کیس بن گیا

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں 25 فروری کو ہونے والے نوجوان کا قتل پولیس کے لیے ٹیسٹ کیس بن گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مقتول پر موٹرسائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی تاہم گاڑی کے باہر گولیوں کا کوئی نشان موجود نہیں ہے۔ تفتیشی حکام اسے ٹارگٹ کلنگ قرار دے رہے ہیں تاہم وجہ اب بھی معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔ کراچی کےعلاقے ڈیفنس کے خیابان اتحاد پر 25فروری کو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کرکے سول لائنز کے رہائشی نوجوان احمد خان صدیقی کو قتل کردیا تھا

فائرنگ کے وقت مقتول کا ایک دوست بھی گاڑی میں موجود تھا، جسے پولیس نے اس وجہ سے حراست میں لے لیا تھا کہ قتل کی واردات انتہائی پراسرار تھی کیونکہ گاڑی کے اندر سے بھی پولیس کو خول ملا تھا، تاہم وائس اسٹریس اینالائزر یعنی جھوٹ پکڑنے والی مشین سے گزارے جانے کے بعد اس کے دوست کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساوتھ کے مطابق احمد خان کے قتل نے کئی سوالات کو جنم دیا تھا۔ گاڑی پر باہر سے گولی چلنے کا کوئی نشان موجود نہیں تھا، جس پر تحقیقات کار بھی الجھن کا شکار ہوگئے تھے۔

دو گولیوں کے نشان گاڑی کے اندر موجود تھے، پہلی گولی گاڑی کے ڈیش بورڈ میں لگی جبکہ دوسری بائیں دروازے پر لگی۔ حکام کا ماننا ہے کہ احمد خان صدیقی کو ٹارگٹ کیا گیا تھا تاہم اس کے محرکات کے بارے میں کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔ مقتول کو اسکی گاڑی میں نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ جس گاڑی پر فائرنگ کی گئی وہ ان کے بھائی کی تھی۔