” اللہ اکبر” کی بے حرمتی کا انجام !

ALLAH

ALLAH

تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری
سامراج کے پروردہ ڈکٹیٹروں، فوجی آمروں، پاک وطن کے دشمنوں سبھی کا حشراصل زمین وآسمان کی مالک اس غیبی طاقت نے دردناک ، عبرتناک اور شرمناک کیا ہے پاکستان کو توڑنے والوں کا انجام تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ بنگلہ بدھو مجیب کی لاش صدارتی محل کی سیڑھیوں پرالٹی پڑی بدبودیتی رہی ۔اندرا گاندھی کو اس کے اپنے محافظوں نے گولیوںسے چھلنی کر ڈالااورخود بھٹو نے بغیر میرٹ کے جس جنرل ضیاء الحق کوترقی دی تھی اسی کے دور میں عدالتی فیصلہ کے بعدلاڑکانہ کی زمین اس کا مقدر ٹھہری ،حتیٰ کہ بیوی بچے انکا منہ تک بھی نہ دیکھ سکے اور رات ہی کے اندھیرے میںڈکٹیٹر کے کارندوں نے ہی انہیں دفنا ڈالا۔گو اس سارے عمل پر سوالیہ نشان اور اختلاف موجود ہے مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق مشیعت ایزدی کے حکم کے بغیر توپتہ تک بھی نہیں ہل سکتا تھا۔پھر ہم اس پر تنقید اور چوں چراںکرنے والے کون ہوتے ہیں ؟ اور خود آمر مطلق ضیاء الحق بہاولپور کے قریب زمین و آسمان کے درمیان کی بلندیوں پرجل کربھسم ہوا ۔ملک توڑنے کا چوتھا کردار یحییٰ خان شدید علالتوں اور لاعلاج بیماریوں کی بنا ء پرکسمپرسی کی حالت میں جہان فانی کو سدھار گیا۔

اب مرکز کی ن لیگ ،سرحد کی پی ٹی آئی اور سندھ کی پی پی پی غرضیکہ سبھی حکمران ٹولے”اللہ اکبر “کے لفظ کی چاکنگ کودیواروں و بورڈوں سے مٹا ڈالنے، اس پر سفیدی یا رنگ پھیر دینے اوراس طرح سے اس لفظ کی توہین کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔صوبوںکے چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری اورآئی جی حکمرانوں کے حکم کے آگے سر جھکائے عمل درآمد کرنے کے اپنے احکامات صادر کرچکے ہیں ۔مسلمانوں کا ایمان ہے کہ خدا کی غیرت وحمیت ضرور جوش مارے گی اور ان سبھی منفی کرداروں یعنی اللہ اکبر کو مٹانے کا حکم دینے اورعمل کرنے والوں کا جو حشر ہو گاوہ دنیادیکھے گی ہی نہیں

بلکہ رہتی دنیا تک آنے والی تمام نسلوں کوتاقیامت یاد بھی رہے گا۔ وقت کے حکمرانو! ڈرو اللہ کی غیبی طاقت سے کہ اللہ اکبر کے صرف لفظ کو مٹانے پر وہ عزوجل اور غفور ورحیم کی طاقت تمہیں تہس نہس کرنے پر مکمل قادر ہے کہ وہی قادر مطلق ہے۔حکمرانو!آپ جو خود خدا کی زمین پراپنی خدائی قائم کیے بیٹھے ہواورالٹ پلٹ احکامات جاری کرکے اللہ کی کبریائی کے اصل لفظ اللہ اکبر کو ہی مٹانے کے غیر اسلامی فعل کا حکم دے بیٹھے ہو۔آپ کے یہی عمل اس کی خدائی کی ہمسری کے مترادف ہیں دنیا ضرور دیکھے گی کہ فرعون ، نمرود ، شداد جیسے خود کوخدا کہلانے اور زمین پراپنے غیر اسلامی احکامات کا سکہ چلانے والوں کی طرح مو جودہ حکمرانوں کا کیا حشر ہو گا؟اب بھی وقت ہے کہ غلط احکامات واپس لے کردوبارہ فوراً مٹانے والوں کو کہہ ڈالوکہ ویسے ہی جہاں جہاں سے اللہ اکبر کے لفظ کو مٹا یا ہے اسے لکھ ڈالوکہ خدا رحیم بھی ہے اور کریم بھی ہے جبکہ جبارو قہاربھی ہے وہ چاہے تو آپ کو معاف کر ڈالے۔

Islam

Islam

وگرنہ جس واضح غیر اسلامی و غیر شرعی جرم کا ارتکاب تم کر بیٹھے ہواس کی معافی کسی صورت میںبھی نہ ہے کہ آپ اسلام کے بنیادی عقیدے کے منکر ہوچکے ہواور خود کو قعرِمذلت میں گرا بیٹھے ہو۔اللہ کی کبریائی کی تحریک کو آپ روک نہیں سکتے کہ یہ ہر مسلمان کا بنیادی عقیدہ ہے اور آپ چلے ہیں نئے عقیدے کے مو جد بننے کہ لفظ اللہ اکبر پر سفیدیاں اور رنگ لگا کر اسے مٹا دو غالباً حکمرانوں کواللہ اکبر کے متبرک اورپاک لفظ میں بھی کوئی دہشتگردی اور فرقہ واریت نظر آتی ہے۔ مرکز اور صوبوں کے حکمرانو!آپ کفر ہی نہیں بلکہ ارتداد کے عمل کے مرتکب ہورہے ہوتھوڑا لکھے کو بہت سمجھوورنہ مجھے ڈر ہے کہ کوئی سر پھر اگناہ گا ر مسلمان حکم دینے والوں اور اس پر عمل در آمد کرنے والوں کا بھی وہی حشر نہ کر ڈالے جو گورنر سلمان تاثیر کا ہوا تھا! روز قیامت کی پکڑ بہت سخت ہے ۔تم اللہ اکبر کو مٹانے اوراس طرح خدا کے احکامات کی خلاف ورزی پر تلے بیٹھے ہوجبکہ اس کے مقابلے میں آپ کی صدارتیں،وزارتیںہیچ ہی نہیںبلکہ پرِ کاہ کی حیثیت بھی نہیں رکھتیں۔ اللہ اکبر کی کبریائی کی تحریک کومٹانے والے خو دمٹ کر رہیں گے اور باقی رہے صرف نام خدا کا !کہ وہی سب سے بڑا ہے۔ اللہ اکبر، اللہ اکبرکو ہم روزانہ پانچوں نمازوں کی اذانوں میں دو درجن سے زائد مرتبہ سنتے ہیں اور سینکڑوں مرتبہ نمازوں کی ادائیگی کے دوران پڑھتے ہیں۔

حکمرانو!آپ نے تو اللہ اکبر کوفرقہ واریت کا لفظ سمجھتے ہوئے بورڈوںاوردیواروںسے مٹانے کاحکم دے ڈالا،کیاآپ کی پیدائش پرآپ کے کان میں اذان نہیں دی گئی تھی ؟کیا اس میںاللہ اکبر کے الفاظ نہیں تھے؟ ضرور تھے مگر آپ سامراج کی تابعداری اور غلامی میں ایسے مدہوش ہوچکے ہیں کہ آپ کو صحیح اور غلط کی پہچان تک بھی نہیں رہی اگر ایمان کی ذرہ برابربھی رمک آپ کے اندر موجود ہے تو غیرت ایمانی کا ثبوت دیں وگرنہ اپنے حشر نشر کے لیے خدائے عزوجل کے اصل حکم کا انتظار کرو بیرونی آقائوں کے حکم پرکان نہ دھرو!لفظ اللہ اکبر فرقہ واریت نہیں ہے تمام بڑے مسالک کے علمبرداران شیعہ ،سنی ، دیوبندی ، بریلوی اور اہلحدیث وغیرہ سبھی متبرک لفظ اللہ اکبر ضرور ہی کہتے ہیں اور پاک فوج سمیت سبھی لوگ نعروں میں بھی اللہ اکبر کہتے ہوئے نہیں تھکتے۔مرکزوصوبوں کے حکمرانو! شریف برادارن ،عمران ، زرداری اور ان کے حواریو! تمہیں مس گائیڈ کیا گیا ہے کوئی سامراجیوں ،یہود ونصاریٰ کے ایجنٹ یا قادیانی لابی اور اس کے پروردہ آپ کو لفظ اللہ اکبر کو مٹانے پر مجبور کر رہے ہیں۔اے شریف برادران،عمران خان اور زرداری آپ تو اپنے آپ کو مسلمان کہتے نہیں تھکتے تو پھر ایسے احکامات جہاں سے بھی مل رہے ہیں ان کے منہ پر دے مارو، غیرت ایمانی کا ثبوت دو اور انہیں بتادو کہ یہ تو ہمارے توحید اور عقیدہ کی بنیادہے

پھر بھی حکمرانو !اگر تم باز نہ آئے تو پھر سمجھ لوکہ آپ کی ان تینوں بڑی مقتدر پارٹیوں( ن) لیگ ، پی ٹی آئی ،اور زرداری والی پی پی پی کا دھڑن تختہ ہو کر رہے گا پھر نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔صرف رہے گا اللہ کا پاک نام، اللہ اکبرکی تحریک یعنی اللہ کی کبریائی کی تحریک اور اللہ کی حکومت جو کہ ہمیشہ سے قائم و دائم ہے اور تاقیامت رہے گی ۔یو م آخرت والے دن بھی میدان حشر میں سبھی کا حساب ہو گاتو خدا تعالیٰ پو چھیں گے کہ آپ نے میری اللہ اکبر کی تحریک یعنی میری کبریائی، بڑائی اور حاکمیت کوقائم کرنے کے لیے کیا کیا او ر کتنا وقت دیا؟آپ نے میری ہی بنائی ہوئی زمین پرمیری ہی حکمرانی قائم کرنے،تمام غلیظ ، پلید ، بدبودار، سود خور ، سرمایہ پرست افراد سے حکمرانی و اقتدار کی باگیں چھین کرمیرے احکامات کے مطابق اورباکردار افرادوخدا ترس لو گوں کومقتدر بنانے کے لیے کتنی جدوجہد کی ؟اور ہم نے آج تک اس طرح اللہ تعالیٰ کے نام کے کلمہ اللہ اکبرکو ہر طرف بلند کرکے بالآخربلٹ نہیں بلکہ بیلٹ کے ذریعے ملک کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے میں کیا کردار اداکیا ؟تاکہ سودی کافرانہ معیشت گہری دفن ہو جائے اور اسلام کے خالص معاشی نظام پرعمل پیرا ہو کرغربت و افلاس ختم ہو جائے۔

Dr Ihsan Bari

Dr Ihsan Bari

تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری
0300–0315–0321–0333–0345–6986900
Facebook.com/allahokabartehreek۔
.Twitter.com/drmianihsanbari
drihsanbari@yahoo.com,drahsanbari@yahoo.com
drahsanbari@gmail.com,drmianihsanbari@gmail.com
.web:www.allahoakbar-tehreek.com, mianihsanbari@gmail.com