لاہور (جیوڈیسک) حکومت پنجاب اور نابینا افراد کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، نابینا افراد نے مطالبات کی منظوری تک پنجاب اسمبلی کے سامنے تادم مرگ احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے، صوبائی حکومت سے مذاکرات کے بعد پنجاب اسمبلی کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نابینا افراد کے رہنمائوں نے کہا کہ ہم بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں ، حکومت ہمیں سپیشل افراد کے کوٹے سے نوکریاں کیوں نہیں دے رہی۔
انہوں نے کہا کہ تین ماہ قبل بھی وزیر اعلیٰ پنجاب سے مذاکرات ہوئے تھے اور انہوں نے ہمیں روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک وہ وعدہ وفا نہیں ہوسکا ، ہم درخواستیں دے دے کر تھک چکے ہیں لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے ہماری درخواستیں ردی کی ٹوکری میں پھینک دی ہیں ، ایک رہنما نے کہا کہ ان کی مسلم لیگ ن کے رہنما سردار زعیم قادری سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے صاف جواب دے دیا کہ 31 مارچ تک اسمبلی کے سامنے دھرنا دئیے بیٹھے رہو لیکن کچھ بھی نہیں ہوگا۔
ہم نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے پولیس کا لاٹھی چارج بھی برداشت کیا لیکن ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے اور اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو ہم اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے رہیں گے۔
دوسری جانب حکومت کے ترجمان سردار زعیم قادری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم نے نابینا افراد کو زیادہ نوکریاں دینے کیلئے کوٹے میں تین فیصد اضافہ کیا تھا لیکن اگر اس سے زیادہ اضافہ کیا گیا تو یہ باقی لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی , انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں آسامیاں خالی ہیں ان افراد کو وہیں پر نوکریاں دی جائیں گی ان کا یہ مطالبہ کہ انہیں اپنے آبائی اضلاع میں نوکریاں دی جائیں یہ فی الحال ممکن نہیں . اگر ایسا کیا گیا تو باقی افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی۔