اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے کہاہے کہ بلدیاتی الیکشن کی آج جو تاریخ دی جائے گی اسی پر الیکشن کرانا ہوں گے۔آج سماعت کے دوران وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ بھی زیر بحث ہے۔ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ پہ تاریخ دیے جانے کے باجود کنٹونمنٹ بورڈز اور تین صوبوں میں بلدیاتی الیکشن نہ ہونے پر پر ججز نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ تاریخیں دے دے کر تھک گئے جو کچھ ہورہاہے آیندہ دس سال میں بھی بلدیاتی انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے ۔ گزشتہ سماعت پرعدالت سے انتخابات نہ کرائے جانے پر وزیراعظم کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی گئی تاہم ججز نے کہ تھا کہ پہلے اٹارنی جنرل سے رائے پوچھیں گے۔
جسٹس جواد خواجہ نے آج اٹارنی جنرل کو مخاطب کرکے کہا کہ یہ توہین عدالت کا معاملہ ہے۔ بتائیں ہم آگے کیا کریں۔ اس کے بعد سماعت میں وقفہ کر دیا گیا۔ دوران سماعت جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیے کہ بلدیاتی انتخابات آئین کاتقاضا ہے، آج ہم تاریخ دیں گے، اسی پر بلدیاتی انتخابات کرانا ہوں گے۔