وزیرآباد کی خبریں 03/03/2015

SUI GAS LINE PROPERTY

SUI GAS LINE PROPERTY

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) واپڈا کی مجوزہ نجکاری کیخلاف گیپکو ڈویژن کے سینکڑوں ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کی۔گیپکو ڈویژن کے مقامی دفاتروں کے علاوہ گیپکو سب ڈویژن گکھڑ ،احمد نگر اور علی پور چٹھہ کے ملازمین دفاتروں کی تالہ بندی کر کے ہائیڈرولیبر یونین رہنمائوں کی قیادت میں گوجرانوالہ چیف آفس روانہ ہوگئے۔ یونین رہنمائوں اور ملازمین کا کہنا تھا کہ واپڈا قومی اثاثہ ہے اس کی نجکاری وطن سے غداری کے مترادف ہوگی۔انہوں نے کہا کہ واپڈا کی نجکاری سے ملک کو مکمل طور پر برباد کرنے کی سازش ہو رہی ہے ،نجکاری ہوئی تو مہنگی بجلی مزید مہنگی ہوجائے گی۔حکومت اپنی پالیسیوں کو درست کرے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے دائرہ کار میں مداخلت بند کرکے بروقت ادائیگیوں کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کوتاہیوں،کرپشن کی پردہ پوشی اور آئی ایم ایف کوخوش کرنے کیلئے واپڈا ملازمین کو اس آگ میں دھکیل رہی ہے،جس سے عوام پر بھی اضافی بوجھ بڑھ رہا ہے حکومت واپڈا کی نجکاری کا فیصلہ واپس لے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملازمین تامرگ ہڑتال کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ریلوے حکام کی لوٹ سیل ، وزیرآباد اور حافظ آباد روٹ کی ریلوے پراپرٹی پر قائم لنڈا بازاروں سے رقوم بٹورنے کا الزام، تفصیلات کے مطابق وزیرآباد میں تعینات آئی او ڈبلیو محمد ارشد اور چند پولیس اہلکارمبینہ طور پر وزیرآباد میں ریلوے پراپرٹیوں پر قائم لنڈا بازاروں سے منتھلیاں وصول کرتے ہیں۔ وزیرآباد میںریلوے پراپرٹی پر جگہ جگہ غیرقانونی کمرشل اڈے لگے ہوئے ہیں جن سے روزانہ اور ماہانہ کی بنیادپر رینٹ وصول کیا جاتا ہے اسی طرح حافظ آباد لنڈا بازار کے کا ٹھیکہ بھی نہیں ہوا اور وہاں موجود دکانداروں سے ریلوے کے افسران پولیس اہلکار 33 ہزار روپے کے قریب ماہانہ وصول کرتے ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے کرپشن میں ملوث ملازمین افسران کے احتساب اور ریلوے پراپرٹی سے حاصل آمدن کی ریکوری کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) محکمہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لیمیٹد کی پائپ لائن کی گزرگاہ پر زمینداروں، بااثر افراد نے قبضہ کرلیا متعدد مقامات پر اپنے ڈیرے تعمیر کرلئے۔ تیس سال قبل گوجرانوالہ سے گجرات کی طرف بچھائی گئی پائپ لائن کیلئے اس وقت مقامی زمینداروں سے لاکھوں روپوں میں محکمہ سوئی ناردرن گیس نے زمین ایکوائر کی جس کے بعد زمینداروں کا استحقاق اس اراضی سے ختم ہوگیاتھا۔ سوئی گیس پائپ لائن کی اسی اراضی پرمحکمہ کے ذمہ داران کی غفلت سے گزشتہ چند سالوں سے قدرت آباد، مردیکے روڈدھونکل، کوٹ حضری، جنڈیالہ ڈھاب والا اور دیگر مقامات پر بااثر افراد نے قبضہ کررکھا ہے اکثر مقامات پر فصلیں کاشت کرنے کے علاوہ زمینداروں نے ڈیرے بھی بنا رکھے ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے سوئی ناردرن گیس کے ذمہ داروں کی غفلت کا نوٹس لینے اور محکمہ کی اراضی سے ناجائز قبضے ختم کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔