پاکستان میں جمہوریت کا نام و نشان نہیں ہے: روشن پاکستان پارٹی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عدالتی احکامات کو بار بار نظر انداز کئے جانے اور بلدیاتی انتخابات سے انحراف کی پالیسی پر سپریم کورٹ کی خفگی کو عدالتی استحقاق قرار دیتے ہوئے تنظیم محب وطن روشن پاکستان کے چیئرمین امیر پٹی ‘ محمد فاروق کمال ‘ اسلم خان ‘ یونس سایانی ‘ محمد سلیمان ‘ راجہ محمد انور ایڈوکیٹ ‘ اقبال ٹائیگر ‘ اقبال چاند ‘ میڈم انیتا اور تبسم ناز نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی تشکیل اور بلدیاتی اختیارات عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کئے بغیر جمہوریت کی تکمیل نہیں ہوتی اسلئے بلدیاتی انتخابات سے انحراف کی پالیسی پر عمل پیراحکومت کو کسی بھی طور جمہوری حکومت نہیں کہا جا سکتا۔

اسلئے جمہوریت کے تحفظ کیلئے تاریخ ساز کردار ادا کرنے والی عدلیہ کا فریضہ ہے کہ جمہوریت کی تکمیل کیلئے وہ حکومت کو پابند بنائے اور اگر اس بار حکومت سپریم کورٹ کے طے شدہ ٹائم فریم کے اندر بلدیاتی انتخابات کرانے میں عذر و بہانے اختیار کرے تو پھر یہ عدالتی فریضہ ہے کہ وہ قومی و عوامی مفاد میں حکومت کو رخصتی کا پروانہ تھماکر نگراں حکومت قائم کرے اور نگراں حکومت کو 90روز میں بلدیاتی انتخابات اور پھر آئندہ 90روز میں قومی انتخابات کا پابند بنائے کیونکہ قومی اور چاروں صوبائی حکومتوں میں بر سر اقتدار سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات سے انحراف کی پالیسی کے باعث مکمل طور پر جمہوریت سے روگردانی کی مرتکب اور عوامی اعتماد سے محروم ہو چکی ہیں۔