واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور ریٹائرڈ جنرل ڈیوڈ پیٹرئیس جن پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی محبوبہ کو حساس ڈیٹا تک رسائی دی تھی کے بارے میں خبریں ہیں کہ انہوں نے امریکی محمکہ انصاف کے ساتھ ایک معاہدہ کر لیا ہے۔
معاہدے کے تحت ڈیوڈ پیٹرئیس اس بات کا اعتراف کریں گے کہ انہوں نے اہم خفیہ دستاویزات تک اپنی محبوبہ کو رسائی دی تھی۔ ان کے اس اعتراف کے ساتھ خفیہ دستاویزات تک ان کی محبوبہ کی رسائی کے معاملے کی تحقیقات اپنے اختتام تک پہنچ جائیں گی۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر فیڈرل کورٹ اس معاہدے کو تسلیم کر لیتی تو ہے تو ڈیوڈ پیٹرئس سزائے قید سے بچ سکتے ہیں۔ واضع رہے کہ سابق سی آئی اے چیف پر خفیہ معلومات افشا کرنے پر جو الزامات عائد ہیں ان کے تحت انھیں ایک لاکھ ڈالرز جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
امریکہ کے محکمہ انصاف کے مطابق ڈیوڈ پیٹرئیس پر خفیہ دستاویزات کو بغیر اجازت برقرار رکھنے اور ہٹانے کا الزام ہے۔ ڈیوڈ پیٹرئیس نے 2012ء میں اس بات کا انکشاف ہونے کے بعد کہ ان کی سوانح عمری لکھنے والے خاتون کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات ہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ڈیوڈ پیٹرئیس نے کہا تھا کہ انہوں شادی شدہ ہونے کے باوجود ایک بہت غلط قدم اٹھایا اور ایک دوسری عورت کے ساتھ روابط رکھے۔ ایک شادی شدہ مرد ہونے اور سی آئی اے جیسی ایجنسی کا سربراہ ہونے کے ناطے یہ قدم ناقابل قبول ہے۔