اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وفاقی وزیرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد المجید ملک کہتے ہیں سابق صدر پرویز مشرف نے کارگل آپریشن سے جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کو بھی لاعلم رکھا اور جنرل (ر) کیانی کو جب آپریشن کا علم ہوا تو انھوں نے بھی مخالفت کی تھی۔
عبدالمجید ملک نے اپنی کتاب’’ہم بھی وہاں موجود تھے‘‘ میں کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ جنرل (ر) کیانی کارگل آپریشن کے وقت 12ڈویژن کی کمان کررہے تھے جس کی ذمے داری کشمیرکا دفاع تھا مگر ان کو بھی اس آپریشن سے لاعلم رکھا گیا۔ کارگل آپریشن کی ساری ذمے داری پرویز مشرف پر عائد ہوتی ہے۔
انھوں نے وزیراعظم نواز شریف کو بھی پیشگی بریفنگ نہیں دی تھی۔عبدالمجید ملک لکھتے ہیں کہ کارگل آپریشن کے دوران پرویز مشرف کی چین سے جنرل عزیزکوکی گئی ٹیلی فون کال بھی بھارتی ایجنسیوں نے ٹیپ کرلی تھی جس کو بعد ازاں بھارت نے بہت نشر کیا۔
انھوں نے کہا کہ آرمی چیف کا یوں اپنے چیف آف جنرل ساٹاف سے اوپن ٹیلی فون پر حساس گفتگو کرنا بہت بڑی غلطی تھی۔ عبدالمجید ملک نے لکھا ہے کہ نواز شریف کا ضیاء الدین بٹ کو آرمی چیف بنانے کا فیصلہ بھی درست نہیں تھا۔