محمداعظم عظیم اعظم آج یہ حقیقت ہے کہ پاک بھارت مذاکرات اچانک ڈرامائی انداز سے کسی کے اشارے پر شروع ہوتے ہیں اورپھر پسِ پردہ ملنے والے کسی کے ڈکٹیشن یا حکم پر کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے ہی اختتام پذیرہوجاتے ہیں،یعنی کہ اچانک جو ہاتھ دونوں کو مذاکرات کے لئے قریب لاتے ہیں وہی دونوں کو اِن کی مرضی کے نتائج تک پہنچنے سے پہلے ہی مذاکرات ختم کرنے کے اشارے دے دیتے ہیں یوں ہر بار یہی ہوتاہے کہ گرم جوشی سے شروع ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ہوئے بغیرہی ختم ہوجاتے ہیں ۔آج کے بعد جب کبھی پھر پاک بھارت مذاکرات شروع ہوئے تو اِس سلسلے کو جوڑنے کے لئے پھر اُن ہی خفیہ ہاتھوں کا اشارہ ہوگاجو ہربار مذاکرات شروع کرنے کا کہتے تو ضرور ہیں مگر اِنہیں نتیجہ خیزاور کامیاب ہونے سے قبل ہی ختم کرنے کا اشارہ کرکے مذاکرات کی بساط کو تہس نہس کردیتے ہیں۔
آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ اگر موجودہ صدی کے موجودہ حالات واقعات کی روشنی میں پاک بھارت مذاکرا ت کامیاب ہوجائیں تو یہ پاک بھارت مذاکرات نہ صرف خطے کے امن و سلامتی کے لئے عظیم کارنامہ ہوثابت ہوں گے بلکہ اِن کی یہ کامیابی موجودہ صدی کی ایک ایسی انوکھی کامیابی بھی ہوگی جِسے جنوبی ایشیامیں آئندہ آنے والی نسلیں صدیوں یاد کریںگیں اور تاحیات پاک بھارت کامیاب مذاکرات کے نتائج سے حاصل ہونے والے مقاصدکے قصیدے بھی پڑھتی رہیں گیںبشرطیکہ ..!!دونوں ممالک اُن بیرونی خفیہ ہاتھوں کے سحرسے آزادہوں اور اپنی مرضی ومنشاسے دلجمعی کے ساتھ خطے اور دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی کے خاطرتصفیہ طلب مسائل کے فوری حل کے لئے خود مذاکرات کے لئے پہل کریں اور دیرپااور پائیدارامن کے لئے مذاکرات کی میز پر آئیں۔
بہرحال…!! آج کل اسلام آبادمیں پاک بھارت سیکریٹریز خارجہ کی ملاقاتوں کاسلسلہ تُزک واحتشام سے جاری ہے،اِن ملاقاتوں میں پاکستان اور بھارت نے سرحدی اور عالمی حالات واقعات کا مل کر مقابلہ کرنے اور باہمی اتحاد و یکجہتی کے ساتھ کام کرنے کے عہدوپیماں کرنے سمیت سرحدی کشیدگی ختم اورباہمی اختلافات کم کرنے پر نہ صرف اتفاق کیا بلکہ یہاں یہ امربھی قابلِ تعریف اور دونوں پڑوسی ممالک کے لئے حوصلہ افزا ءہے کہ بھارتی سیکریڑی خارجہ سبرامئم جے شنکرنے اسلام آبادمیں وزیراعظم میاں نوازشریف، مشیرخارجہ سرتاج عزیز،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سے بھی ملاقاتیں کیں ۔
جبکہ سیکریڑی خارجہ ملاقات کے اختتام پر سبرامنیم جے شنکرنے اپنی پریس بریفننگ میں بتایا کہ دونوں ملکوں نے اپنے تحفظات اور خدشات پر کھل کر بات چیت کی ہے، اُنہوں نے بتایاکہ ملاقات میں بھارت کی جانب سے ممبئی حملوں سمیت سرحدپار دہشت گردی کے معاملات پر بھارت کے دیرنیہ موقف کو جس طرح دُہرایاگیااِس پر ہم نے پاکستان سے کہاہے کہ اِس ممبئی حملے کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے “جبکہ بھارتی سیکرٹری خارجہ کے پریس کانفرس میں پیش کئے گئے موقف کے جواب میں ہمارے اعزازاحمدچوہدری نے کہاہے کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سے مسئلہ کشمیر ، سیاچن، اور سرکریک سمیت تمام اہم امورپر بات چیت ہوئی
Samjhauta Express
ہم نے ملاقات کے دوران بلوچستان او ر فاٹامیںبھارتی مداخلت ، سانحہ ،سمجھوتہ ایکسپریس اور سرحدی کشیدگی جیسے معاملات کو بھی اُٹھایاہے اور نہ صرف یہ بلکہ ہم نے بلادوٹوک یہ بھی واضح کیا ہے کہ کنٹرول لائن اور وورکنگ باو¿نڈری پر بھارت کی جانب سے مسلسل فائرنگ کے واقعات پر بھی پاکستان کی انتہائی تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔تاہم دونوں ممالک کے سیکریٹریز خارجہ نے پاک بھارت سرحدی کشیدگی ختم اور سارک کو مزید فعال بنانے سمیت عوامی رابطے بڑھانے اور تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کا طریقہ وضع کرنے پر اتفاق کے ساتھ ساتھ دہشت گردی پر ایک دوسرے کوخدشات بھی بتائے اور ہر معاملے پر ایک دوسرے کے لئے تعاون کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہارکیاگیاہے۔اَب اللہ کرے کے دونوں ممالک کے حکمران ، سیاستدان اور عوام خطے کے امن اور اپنی اہمیت کوسمجھ جائیں ۔
اگرچہ آج اِس سے بھی کسی کو انکار نہیںہے کہ خطے میںدائمی امن اور دونوں ممالک کے غیوراور محنت کش عوام کی ترقی اور خوشحالی تب ہی ممکن ہوسکتی ہے کہ جب پاک بھارت تصفیہ طلب مسائل خندہ پیشانی اور کچھ دو..اور کچھ لو..سمیت عفوودرگزرکے رویوں کو اپناتے ہوئے حل ہوجائیںتو پھر خطے سمیت دونوں ممالک اور اِن کے عوام کی ترقی اور خوشحالی سے دنیاکی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے اَب آئیں اس موقع پر ہم ہندوپاک کے حکمرانوں، سیاستدانوں اور عوام کو یہ باورکراتے چلیں کہ ایک بات جو پہلے سے ہی طے شدہ تھی مگرآج لندن کے ایک معروف جریدے اکانومسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق انمٹ ہوگئی ہے کہ ”پاکستان کا صنعتی اور تجارتی حب کہلانے والا دنیاکا بارہواں انٹرنیشنل شہرِ کراچی جو نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیابھرمیںاپنی ایک منفرد خصوصیات اور مقام رکھتاہے آج یہی شہرِ کراچی 2015میں دنیاکاسب سے سستا ترین شہرقرارپایاہے،آئیںہندوپاک کے عوام ساتھ مل کر خطے کو امن و سلامتی اور اُخوت وبھائی چارگی کا گہوارہ بنانے کے ساتھ ساتھ شہرِ کراچی کو عظیم سے عظیم ترشہربنانے میں اپناکرداراداکریں جی.. ایسااُسی صورت میں ممکن ہوسکتاہے کہ جب ہندوپاک کے حکمران ، سیاستدان اور عوام خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ پاک بھارت مذاکرات کو نتیجہ خیزبنائیں اورہمیں لڑانے کی اغیارکی سازشوں کو بے نقاب کردیں۔(ختم شُد)