کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) کروڑ پولیس نے مجلس میں ذاکرین کی جانب سے اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف توہین آمیز تقریر کرنے پر بانی امام بارگاہ بستی کلیہ نشیب ملازم حسین کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔ تفصیل کے مطابق امام بارگاہ بستی کلیہ کے بانی ملازم حسین ولد اللہ ڈیوایا نے 28 فروری کو بغیر اجازت مجلس کروائی جس میں 8 سے 10 ذاکرین نے شرکت کی۔ جن میں سے متنازعہ اور شرپسند ذاکرین نے اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی اور خانہ کعبہ اور مساجد کے بارے میں بھی غیر مناسب الفاظ بولے۔
ایک ذاکر ساجد رکن سکنہ لاہور نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو کسی گھر کی ضرورت نہیں۔ حضرت علی خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے اس لیئے ان کا گھر بھی خانہ کعبہ ہی ہے۔ جنگِ خیبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگِ خیبر میں حضرت علی کے علاوہ تمام صحابہ موجود تھے اور مرہب کے للکارنے پر پیچھے چلے جاتے تھے اور کہتے تھے کہ یہ ہمارے بس کی بات نہیں۔ جس پر حضور نبی کریم نے حضرت علی کو بلایا اور حضرت علی نے دیکھا کہ مرہب نے غار میں 24 گز تک آگ جلائی ہوئی تھی جس کو حضرت علی نے اپنے رشتہ داروں کیلئے خزانہ بنا دیا۔
حضرت علی کے ساتھ حضرت سلیمان بھی تھے جنہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتایا کہ آپۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ تو مدینہ بائی پاس کا راستہ پوچھ رہے ہیں۔ اور بھاگنے کیلئے تیار ہیں۔(معاذ اللہ) ۔ پولیس تھانہ کروڑ نے متنازعہ اور شر پسند ذاکر کو بلوانے پر امام بارگاہ بستی کلیہ کے متولی ملازم حسین ولد اللہ ڈیوایا کے خلاف زیر دفعہ 295-A ،298-A ، 298 ت پ اور پنجاب سائونڈ سسٹم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا۔