تحریر: وقارانساء پاکستان کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ میں دو میچ برے طریقے سے ہارنے کے بعد دومیچ خداخدا کر کے جیت لئے زمبابوے کے ساتھ کھیلے گئے میچ میں ھماری ٹیم نے ناک سے لکیرں نکال دیں پھر کہیں بیس رنز سے جیت پائے کل کا میچ یو اے ای کے ساتھ تھا-پاکستان کی ٹیم نے 339 رنزبنائے-اگرچے ان کے مقابلے میں ايک نئی ٹیم تھی –ھم بھی خوش ہوگئے- کہ اس ورلڈ کپ میں چوتھے میچ میں پاکستانی ٹیم نے ایک بڑا اسکور کیا- یو اے ای کی ٹیم نے بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا چوکے اور چھکے لگا کر باؤلر کی خاطر مدارت بھی کی۔
اس کے برعکس دوسرے پول میں آسٹریلیا نے افغانستان کی ٹیم کو 410 کی مار دی اور ایک نئی ٹیم کے مقابلے میں رنزکا ڈھیر لگا دیا اب ہم شائقین کرکٹ ایسی ہی خواہش رکھتے تھے کہ پاکستانی ٹیم ان کو جلد آؤٹ کرتی اور بڑے مارجن سے جیتتی پاکستان کے اوپنر ناصر جمشید ایک بار پھر فلاپ ہوگئے ان کی کارکردگی تين میچ کھیلنے کے بعد قابل تعریف وتحسین 5 رنز ہے ناصر جمشید پل شاٹ کھیلتے آؤٹ ہو جاتے ہیں-اتنے اچھے اوپنر کی سلیکشن پر حیران ہیں کہ سرفرازاحمد کو جو وکٹ کیپر ہے اور اس کے ساتھ اوپننگ بھی کر سکتا ہے اس کو موقع نہیں ملتا۔
Waqar Younis
چیف سلیکٹر وقار یونس نے بھی بتا ہی دیا کہ وہ اوپنر ہے !پھر سوال یہ ہے کہ اس کو موقع کیوں نہیں دیا جاتا؟ آخر ناصر جمشید کس مقصد کے لئے ٹیم کے ھمراہ ہے جب کہ اس کی کوئی کارکردگی نہیں ؟ باؤلر سہیل خان کی تواضع 4 چھکوں اور 7 چوکوں سے کی گئی –جب کہ بیٹسمین یو اے ای کے تھے بھلے بھئی بھلے پہلی دفعہ اتنا اسکور کیا ٹیم ماٹھی تھی تو کیا ہوا کتنے حوصلے کی بات ہے ھم مستقل وکٹ کیپر کے بغیر کھیلتے ہیں عمر اکمل ايک اچھا بیٹسمین ہے جو پارٹ ٹائم وکٹ کیپر بنا ہوا ہے-شاہد آفریدی کی باؤلنگ پر اکثر عمر اکمل سے کیچ چھوٹ جاتے ہیں-آج شاہد آفریدی نےدرخواست ہی کر دی کہ کیچ مت چھوڑنا میری 400 وکٹ کا ریکارڈ بننا ہے کھلاڑیوں کو مائیک لگے ہوتے ہیں مائیک کے ذریعے یہ آواز سب نے ہی سنی۔
Shahid Afridi
یوں شاہد آفریدی کو دو وکٹ بھی مل گئیں- اس طرح 400 وکٹ کا ریکارڈ 5 وکٹ کی دوری پر ہے 8000 رنز کا ريکارڈ تو شاہد آفریدی بنا ہی چکے ہیں اب لالہ مہربانی کرے اور اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے آل راؤنڈر ہونے کا ثبوت دے وکٹ بھی لے اور پچھلے ميچ کی طرح رنز بھی بنائے–تاکہ ساؤتھ افریقہ کے مقابلے میں اچھا کھیل کھیلا جائے باؤلنگ لائن سعید اجمل محمد حفیظ اور عمر گل کے ٹيم میں شامل نہ ہونے سے کمزور ہے –ریگولر باؤلر کم ہیں محمد عرفان بھی یو اے ای کے خلاف ميچ میں کولہے میں درد کی تکلیف سے دوچار ہو گئے-اور ان فٹ ہو گئے اور سہیل خان کے پاؤں میں بھی تکلیف ہے –آئندہ میچ ساؤتھ افریقہ کے ساتھ ہے –پاکستان کے لئے یہ ايک بڑا دھچکا ہے دعا ہے کہ ھمارے باؤلر فٹ ہو جائیں اور اپنی ٹیم کے لئے بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں کیونکہ میگا ایونٹ میں واپسی کے لئے ساؤتھ افریقہ سے جیتنا ضروری ہے – ھمارے بلے بازوں کو کھیلتے ہوئے سمجھ کا مظاہرہ کرنا ہو گا بغیر سوچے سمجھےکھیلنے کی بجائے اپنی ذمہ داری کو سمجھنا ہو گا ھمارے کھلاڑی اس مقولے پر چلتے ہیں چل گیا تو تیر نہ چلے تو تکا اللہ کرے ھمارے بلے بازدلجمعی سے کھیلیں اور جیت کر میگا ایونٹ مین اپنی واپسی یقینی بنائیں