ایبٹ آباد (جیوڈیسک) 12 مئی 2014ء کو مانسہرہ میں مجرم حسین، قاری نصیر اور فیضان عرف فیضی نے نجی کالج کی طالبہ کو اس کی سہیلی کی مدد سے دھوکے سے کار میں میں بٹھا لیا تھا اور چلتی گاڑی میں طالبہ کے ساتھ زناء بالجبر کیا اور پھر اس کو پھینک کر فرار ہوگئے۔
پولیس نے ملزمان کو ہری پور سے گرفتار کرکے مانسہرہ پولیس کے حوالے کیا۔ مذکورہ مقدمے کا چالان مکمل ہونے کے بعد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں یہ کیس دس ماہ تک زیر سماعت رہا۔
جمعرات کے روز دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے قاری نصیر کو چودہ سال قید بامشقت، حسین کو دس سال قید بامشقت اور فیضان عرف فیضی چودہ سال قید بامشقت کی سزا سنا دی جبکہ متاثرہ طالبہ کی سہیلی کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم جاری کر دیا۔