کراچی : انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم محمد زبیر صدیقی نے کہا ہے کہ شیطان تاثیر کی گستاخی اور جرم ہر شخص کو معلوم ہے، پاکستان کے لاکھوں مسلمانوں نے مختلف چینل پر براہ راست اس شخص کے گستاخی بھرے کلمات سنے ہیں، لیکن عدالت ہذا کہتی ہے کہ کوئی ثبوت یا کوئی گواہ ہو تو سامنے لایا جائے، کیا ہمارے جج اور وکیل صاحب ایسی باتیں نہیں سنتے ہیں؟ اللہ کے قانون میں، قرآن کریم میں، رسول اللہ کے احادیث اور سیرت مبارکہ میں بیشتر بار ایسے واقعات پیش آئے، مگر ہر ایک گستاخ کی سزا موت ہی تھی۔
اگر حکومت وقت ایسے نازک وقت میں فیصلہ لے لیتی تو پھر کوئی ممتاز قادری کسی شیطان کو واصل جہنم نہ کرتا، اگر حکومت اور اعلیٰ عدلیہ نے اب بھی غیر سنجیدہ رویہ رکھا تو پھر ہر گھر سے ایک ممتاز قادری تیار ہوجائے گا اور اس ملک کے تمام سیکولردہشت گرد ملک کو چھوڑ کر چلے جائینگے۔انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم محمد زبیر صدیقی نے کہا کہ ناموس رسالت جیسے اہم ترین معاملہ پر اتنی لاپرواہی سے دیا جانے والا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں ہے، انجمن طلبہ اسلام آج سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتی ہے۔
عاشقان رسول اپنے ہیرو ممتاز قادری کو عدالت سے رہا کروا ئیں گے، اس احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کراچی ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری بابر مصطفائی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام یہ مطالبہ کرتی ہے کہ غاز ی ممتاز قادری کا کیس شرعی عدالت میں منتقل کیا جائے ، پاکستان کے آئین میں اقتدار اعلیٰ اللہ عزوجل کی ذات ہے، اور اللہ کے قانون یعنی قرآن کے مطابق غازی ممتاز قادری بے قصور ہے، ممتاز قادری کودنیا کی کسی بھی دلیل پر بھانسی نہیں دی جا سکتی ہے، ضلع ملیر کے ناظم فراز رضا نے کہا کہ ناموس رسالت کا تحفظ ہمارے ایمان کا جز ہے۔
اگر آج کسی شیطان کے لئے ممتاز قادری کو بھانسی دے دی گئی تو کل ایک اور شیطان ہزاروں کے جلسے میں کھڑے ہو کر قانون ناموس رسالتۖ کو کہے گا کہ یہ کالا قانون ہے، ضلع وسطی کے ناظم بلال رضاقادری نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے، چاہے کتنی بڑی قیمت ادا کرنی پڑے، ہم غازی ممتاز حسین قادری کو سزا نہیں ہونے دینگے، غازی اب ہر پاکستانی کا ہیرو بن چکا ہے، ضلع شرقی کے ذمہ دارولید رضا قادری نے کہا کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال نے غازی علم دین شہید کے حق میں کیس لڑا تھا مگر اس ملک کے حکمران قائد اعظم اور علامہ اقبال کے اس عمل کو بھلا چکے ہیں، اس احتجاجی مظاہرے میں انجمن طلبہ اسلام ضلع وسطی، ضلع ملیر، ضلع شرقی، ضلع غربی، ضلع کورنگی کے ذ مہ داران نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔