کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی سے جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کے لئے آپریشن ایم کیو ایم کی مشاورت سے شروع کیا جب کہ پولیس اور رینجرز شہر قائد سمیت صوبے بھر میں جرائم کے خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔
پولیس کی 87ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز نے کراچی سمیت صوبے بھر میں مل کر بہت کام کیا جس کی وجہ سے کراچی سے کشمور تک اغوا برائے تاوان کا ایک بھی کیس موجود نہیں۔
ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کے خلاف پولیس اور رینجرز مل کرکام کریں اورکراچی سمیت صوبے بھر سے جرائم کے خاتمے کو یقینی بنائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امن و امان کا مسئلہ ملک بھر میں ہے جب کہ کراچی میں کئی سالوں سے حالات خراب ہیں تاہم عوام کو ہماری حکومت سے بہت سی توقعات ہیں اور سندھ حکومت شہرقائد میں قیام امن کے لئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ آرمی کے ریٹائرڈ کرنلز سے پولیس جوانوں کی تربیت کرائی جارہی ہے تاکہ کسی بھی سنگین صورتحال سے با آسانی نمٹا جا سکے جب کہ پولیس کو اپ ڈیٹ کرنا اور ان کی تنخواہوں میں اضافہ کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل تھا جس کے پیش نظر پولیس ملازمین کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرتے ہوئے رواں سال پولیس بجٹ 60 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
پولیس شہدا کے معاوضے سے متعلق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے اہلکاروں کے لواحقین کے لئے معاوضہ 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر20 لاکھ روپے کردیا گیا ہے جسے مزید بڑھا کر ایک کروڑ روپے کردیا جائے گا۔