لاہور (14مارچ 2015ئ) اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ نصاب میں تبدیلی کے نام پر درسی کتب سے نظریہ پاکستان کو حذف کیا جار ہا ہے۔ سیکولر نظریات کو فروغ دینے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ شعبہ تعلیم کا اختیار صوبوں کو منتقل کرنے کے بعد نصاب کی تیاری میں من مانی کی جارہی ہے۔ ہر صوبہ اپنی مرضی سے نصاب کو تبدیل کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں طلبہ کے مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کو تجربات کی نظر کرکے طلبہ و طالبات کو تختہ مشق بنایا جارہا ہے۔ قوم کے مستقبل کوتباہ کیا جا رہا ہے۔ صوبے اپنی مرضی سے نصاب میں تبدیلی کر رہے ہیں جو اجتماعی سوچ کو پروان چڑھانے میں ایک رکاورٹ ہے۔
،ملکی وحدت کے لئے بھی صوبوں کی من مانی خطرہ ہے۔ معصوم اذہان کے دلوں میں نفرتوں کے بیج بوئے جا رہے ہیں ۔ سکول کے بچوں میں لا دینیت اور مغربی تہذیب کے فروغ کے لئے این جی اوز اور غیر سرکاری ادارے سرگرم ہیں ، صوبوں کو تعلیم میدان میں فنڈز دینے کی آڑ میں اپنی مرضی کا نصاب تیار کروا رہے ہیں۔
زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور وزارت تعلیم کو صوبوں کے نصاب میں کی جانے والی تبدیلیوں کا نوٹس لینا چاہئے اور نصاب سازی کا ٹھیکہ غیر ملکی این جی اوز کو دینے کی بجائے ملک کے ماہرین تعلیم سے فائدہ حاصل کرنا چاہئے .