دہشت گردی شہر قائدسمیت ملک بھر میں ناسور کی صورت اختیار کرچکی ہے، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے بوہری جماعت خانے اور رینجرز کی گاڑی پر حملے کی مذمت اور جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی شہر قائدسمیت پورے ملک کے لیے ناسور بن چکی ہے، سیاسی ومذہبی جماعتوں کو پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے میں قانون نافذکرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے،1990سے لیکر اب تک درجنوں علماء کرام اور مدارس کے طلبہ کو بے دردی سے قتل کیا گیا مختلف حکومتیں آتی رہی مگر قاتل پکڑے گئے اور نہ ہی کسی کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا۔

علماء کرام کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو بھی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کٹہرے میں لاکر پھانسی دی جائے۔ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا، بم دھماکے اور خودکش حملے روز کا معمول بن چکے ہیں،ہائی الرٹ سیکورٹی کے باوجود شہر قائد میں بم دھماکے افسوسناک ہیں ، حکومت مدارس عبادت گاہوں اور علماء کرام کو سیکورٹی فراہم کرے،انہوں نے کہاکہ دہشت گردی شہر قائد سمیت پورے ملک کیلئے ناسور بن چکی ہے ،تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو متحدہوکر دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگااور پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے قانون نافذکرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہے۔

انہوںنے کہاکہ شہرقائد میں گزشتہ چند سالوںسب سے زیادہ علماء ومدارس کے طلبہ اور مذہبی طبقے کو نشانہ بنایا گیا، دین اور اہل دین کومنصوبہ بندی سے خفیہ منظم سازشوں کے تحت نشانہ بنایا جاتارہاہے،دہشت گردوں نے بلاامتیاز ہر طبقہ، مسلک اور برادری کے اکابر اہل علم اور قابل فخر ہستیوں کو چن چن کرراستے سے ہٹایا، جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹان کے رئیس حضرت مولانا ڈاکٹر محمد حبیب اللہ مختار شہید، حضرت مولانا مفتی عبد السمیع شہید، حکیم العصر حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید، حضرت مولانا مفتی نظام الدین شامزئی، حضرت مولانا مفتی محمد جمیل خان شہید نائب مہتمم اقر روض الطفال ٹرسٹ، حضرت مولانا نذیر احمد تونسوی شہیدمبلغ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی، جامعہ بنوریہ کے استاذ حدیث حضرت مولانا مفتی عتیق الرحمن شہید، جامعہ فاروقیہ کے استاذ حدیث حضرت مولانا عنایت اللہ شہید، حضرت مولانا حمید الرحمن شہید، حضرت مولانا مفتی محمد اقبال شہید، جامعہ انوار القرآن کے شیخ الحدیث حضرت مولانا انیس الرحمن درخواستی شہیداور اب حضرت مولانا سعید احمد جلال پوری شہید، مدیر ماہنامہ بینات جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹان وامیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی، حضرت مولانا عبد الغفور ندیم شہید اور جامعہ بنوریہ عالمیہ کے استاد مولانا مسعود بیگ شہید سمیت درجنوں علماء کرام اور درجنوں طلبہ کو قتل بے دردی سے قتل کیاگیالیکن آج تک کسی عالم کے قاتلوں کو گرفتار کیا گیا نہ ہی کسی کو سزا دی گئی، علماء کرام کے قتل میں ملوث دہشت گردوںکو بھی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کہٹرے میں لاکر پھانسی دی جائے۔#