کراچی پولیس نے آن لائن ایف آئی آر ڈیسک قائم کر دی

Online Fir

Online Fir

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں عمومی طور پر شہریوں کو یہ شکایات رہی ہیں کہ پولیس ان کے جائز مسائل کی بھی ایف آئی آر درج نہیں کرتی۔

اس سلسلے میں یا تو شہری پیسے دینے پر مجبور ہوتے ہیں یا پھر اس کام کے لیے کسی با اثر فون کال کی ضرورت پیش آتی ہے، تاہم اب پولیس کی جانب سے ایک اچھا قدم اٹھایا گیا ہے، اب ایف آئی آر کٹ سکتی ہے؟۔

پولیس اور شہریوں کے درمیان موجود خلیج ایسی تلخ حقیقت ہے کہ عام آدمی تھانے کا رخ کرنے کے لیے دس مرتبہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ کسی بھی شریف آدمی کو اپنے جائز مسئلے کے اندراج یعنی ایف آئی آر کٹوانے کے لیے یا تو پیسے دینے پڑتے ہیں یا پھر کسی با اثر فون کال کی ضرورت پڑتی ہے۔ جیسے ایف آئی آر کا اندراج نہ ہوا جوئے شیر لانا ہو گیا۔

تاہم اب اس سلسلے میں کراچی پولیس نے شارع فیصل پر بنائے جانے والے نئے پولیس کمپلیکس میں باقاعدہ طور پر آن لائن ایف آئی آر کی ایک ڈیسک قائم کی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اب تک شہر کے مختلف حصوں سے آن لائن ایف آئی آر کی ساڑھے 6 سو سے زائد درخواستیں کی گئیں، جن میں سے 300 سے زائد درخواستوں کو باقاعدہ ایف آئی آر کی شکل دے دی گئی ہے، جبکہ پونے تین سو سے زائد درخواستوں کو مسترد کرایا گیا ہے۔

کراچی میں عمومی طور پر شہریوں کو یہ شکایات رہی ہیں کہ پولیس ان کے جائز مسائل کی بھی ایف آئی آر درج نہیں کرتی کیونکہ یہ جرائم کا تناسب بڑھنے کا پتہ دیتی ہے، تاہم اس اقدام کے بعد ایک موہوم سی امید ہو چلی ہے کہ شاید اس سے پولیس اور شہریوں کے درمیان خلیج کو پلٹا جا سکے۔