روس: صدر پیوٹن نے دو اعلیٰ حکومتی اہلکار برطرف کر دئیے

Vladimir Putin

Vladimir Putin

ماسکو (جیوڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنی حکومت کے دو سینئر اہلکاروں کو برطرف کر دیا ہے۔ دونوں افراد کی برطرفی پوٹن حکومت کے کڑے ناقد بورِس نیمسوف کے قتل کے قریب ایک ماہ ماہ بعد کی گئی ہے۔

روسی صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بتایا کہ 61 برس کے اولیگ موروزوف صدر کی داخلہ پالیسی کے شعبے کے سربراہ تھے اور وہ خاندانی وجوہات کی بنیاد پر اپنے عہدے کو چھوڑ رہے ہیں۔ دوسرے فارغ ہونے والے سرگئی بولخووتین غیر ملکی تعاون کے تکنیکی معاملات کے نگران تھے۔

ان کا عہدہ چھوڑنے کی کوئی وجہ صدر کے ترجمان نے نہیں بتائی۔ موروزوف کی جگہ روسی صدر نے تتیانا وورونوفا کو مقرر کیا ہے جبکہ بولخووتین کی جگہ کسی کی فی الحال تعیناتی نہیں کی گئی ہے۔ امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے کہا ہے کہ افغانستان میں سکیورٹی چیلنجز کو وسیع تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ افغانستان میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مدد فراہم کررہے ہیں۔ افغان صدر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان فورسز کیلئے فنڈنگ 2017ء تک جاری رہے گی افغانستان کے ساتھ ملکر افغان سکیورٹی فورسز کو مضبوط کررہے ہیں اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ افغان پارلیمنٹ دو طرفہ معاہدے کی توثیق کرتی ہے افغانستان میں کرپشن کے خاتمے اور قانون کی عملدراری کیلئے کام کر رہے ہیں۔

اشرف غنی نے کہا کہ افغان فورسز کی صلاحیت بڑھانیے میں مدد پر امریکہ کے شکرگزار ہیں سکیورٹی کا مسئلہ فوری بنیادوں پر حل کرنا ہے علاقائی سالمیت کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے افغانستان کی سکیورٹی امریکہ کی سکیورٹی ہے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا افغان قیادت کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی امریکہ اور افغانستان 14سال کی مشترکہ قربانیوں کے بعد مزید قریب آ گئے۔