یمن (جیوڈیسک) یمن میں باغیوں کے ٹھکانوں پر سعودی عرب کی سربراہی میں خلیجی ممالک کی فضائی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، صورتحال پرغور کیلئے عرب لیگ کا اجلاس کل مصر میں ہو گا۔
یمنی وزیر خارجہ ریاض یاسین نے کہا ہے حوثیوں کی پیش قدمی رکتے ہی فضائی حملے رک جانے چاہئیں۔ یمن میں سعودی فضائیہ کی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری ہے۔
بمباری میں باغیوں کے اہم کمانڈروں سمیت 22 افراد کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ ادھر باغیوں نے بھی کئی جنگی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
سعودی حملے کے بعد سے یمن کی تمام بندرگاہیں بند ہیں ۔ یمنی صدر منصور ہادی نے ریاض میں اعلیٰ سعودی رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں ۔ یہاں سے وہ عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کیلئے مصر کیلئے روانہ ہوں گے ، ادھر مصر میں یمنی وزیر خارجہ ریاض یاسین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سعودی قیادت میں فوجی اتحاد کے یمنی سرزمین پر فضائی حملے جتنا جلدی ممکن ہو ختم ہونے چاہیئیں۔
خطے کی صورتحال پر غور کیلئے عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس مصر میں کل ہوگا۔ تاحال متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، اردن، ترکی اور مصر نے سعودی کارروائی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ مصر کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر بری، فضائی اور سمندری مدد فراہم کی جائے گی۔