کراچی (جیوڈیسک) استعفیٰ یا برطرفی، چیف سلیکٹر معین خان کے لیے فیصلے کی گھڑی آگئی۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان ہفتے کو یہ دونوں آپشنز ان کے سامنے رکھیں گے، ساڑھے تین لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرنے والے چیف سلیکٹر کا معاہدہ آئندہ برس اپریل میں ختم ہونا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں کیسینو جانے پر معین خان تنازع کا شکار ہوئے، چیئرمین بورڈ نے اس وقت بھی انھیں پیشکش کی کہ از خود واپس آجائیں مگر وہ نہ مانے، مجبوراً بلانا پڑا۔
اب انھیں عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا جا چکا،اس ضمن میں ہفتے کو کراچی میں شیڈول ملاقات میں شہریارخان 2 آپشنز سامنے رکھیں گے، ان میں سے ایک استعفیٰ دینا اور دوسرا برطرفی ہے،ذرائع کے مطابق ساڑھے تین لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرنے والے سابق کپتان اگر ڈٹ گئے تو بورڈ مشکل میں پڑ سکتا ہے۔
ان کا معاہدہ آئندہ برس اپریل تک کا ہے، ذرائع نے بتایا کہ گوکہ چیئرمین انھیں زرتلافی دینے پر آمادہ ہیں تاہم بعض رفقا کے مطابق اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
کیسینو جانے کی وجہ سے معین کا کیس خاصا کمزور ہے لہذا وہ عدالت کا دروازہ نہیں کھٹکھٹانا چاہیں گے۔ البتہ اگر وہ از خود عہدہ چھوڑنے پر آمادہ ہو گئے تو 2،3ماہ کی تنخواہ یکمشت ادا کر دی جائے گی۔