عدن (جیوڈیسک) یمن کے دوسرے بڑے شہر عدن میں اسلحہ ڈپو میں متعدد دھماکے ہو ئے ہیں۔ جن میں 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ادھر سعودی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملوں میں باغیوں کے زیادہ تر میزائل تباہ کر دیئے گئے ہیں اور حوثی باغیوں کے قبضے سے عدن ایئرپورٹ آزاد کرائے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
یمن کے دوسرے بڑے شہر عدن میں اسلحہ ڈپو میں متعدد دھماکے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں14 شہری ہلاک ہوئے، اسلحہ ڈپو جبل حدید کے قریب بندگاہ کے نزدیک واقع تھا۔ گزشتہ ہفتے اس اسلحہ ڈپو کا کنٹرول یمنی فوج نے چھوڑ دیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق عدن میں مقامی جنگجوئوں اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی کی بھی اطلاعات ہیں اور تین دنوں کے دوران 61 افراد مارے گئے ہیں، تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ اس کے علاوہ حوثی باغیوں کے خلاف لڑنے والی ایک مقامی کمیٹی نے عدن انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
سعودی اور اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل احمد عصیری نے ریاض میں صحافیوں کو بتایا کہ ہفتے کے روز سعودی فوج کی سر براہی میں اتحادی فوج کے فضائی حملوں میں حوثی باغیوں کے زیر قبضہ میزائلوں کو نشانہ بنایا گیا اور زیادہ تر تباہ کر دیئے گئے۔ باغیوں کے پاس یمنی فوج کے ایسے میزائل بھی تھےجو پانچ سو کلومیٹر دور تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے، ذرائع کے مطابق ان تباہ ہونے والے میزائلوں میں 21 اسکڈ میزائل بھی ہیں۔
دوسری جانب یمن کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جلد ہی پروازوں کے لیے کھول دیا جائے گا، ایئرپورٹ پر گزشتہ ستمبر سے حوثی باغیوں کا قبضہ تھا اور گزشتہ روز اتحادی افواج کی بمباری کے نتیجے میں ایئرپورٹ کو نقصان پہنچا تھا، تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ رن وے کی تعمیر نو کرلی گئی ہے اور جلد ہی اسے آپریشنل کردیا جائے گا۔