وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ٹی ایم او آفس میں برسوں سے جاری کرپشن کا تدارک نہ ہوسکا۔ جائیداد منتقلی ٹیکس ریکوری میں خردبرد کے علاوہ سلاٹرنگ کی مد میں روزانہ کی بنیاد پر چھوٹے اور بڑے قصابوں سے جانوروں کی تعداد کے مطابق پوری ریکوری فیس لیکر ریکارڈ میں تعداد کم ظاہر کر کے ہزاروں کی دیہاڑیاں لگائی جاتی ہیں۔
سلاٹرنگ عملہ ہوٹلوں اور شادی ہالوںپر ہونے والی سلاٹرنگ کی فیس لیکر بھی جیب میں ڈال لیتا ہے جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ۔زرعی زمینوں میں غیرقانونی طور سوئمنگ پولز جن میں واٹر ورلڈ اور دیگر علاقوں میں تعمیر کئے جانے والے سوئمنگ پول شامل ہیں کی غیرقانونی تعمیرات میں بھی لاکھوں روپے رشوت کا لین دین ہوا ہے ۔ بلڈنگ انسپکٹر نے غیرقانونی تعمیرات کیلئے گکھڑ یونٹ میں محمد اشرف نامی ڈیلی ویجز سینٹری ورکر رکھا ہوا ہے۔
جس کے ذریعہ بلڈنگ انسپکٹر اور عارضی ڈرافٹسمین لاکھوں کی دیہاڑیاں لگا کر ذاتی کاروں، موٹر سائیکلوں اور کوٹھیوں کے مالک بن چکے ہیں ۔ بلڈنگ انسپکٹر کو DCO گوجرانوالہ نے قلعہ دیدار سنگھ تبدیل کیا تھا جو دوبارہ واپس آکر دھندے میں مصروف ہے ۔ شہر اورگردونواح میں غیر قانونی تعمیر ہونے والی کالونیوں ، پلازوں، بیسمنٹوں اور گھریلو نقشوں پر کمرشل پلازوں پر اس کا نام بولتا ہے ۔ لوٹ مار کرنے والے ٹی او پی،عارضی ہیڈ ڈرافٹسمین اور بلڈنگ انسپکٹر کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔
متعدد مقامات پر ناجائز پارکنگ اسٹینڈز قائم ہیںجو ٹریفک روانی میں رکاوٹ کا باعث بنتے اور شہر میں سیکیورٹی کا بڑا رسک ہیں شہرکی عدالتوں اور اہم دفاتروں کی سیکیورٹی میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز بڑا رسک ہیں۔ ان پارکنگ اسٹینڈز کی وجہ سے ٹریفک بلاک ہونے کی وجہ سے اکثر ایمبولینسز کو بھی رستہ نہیں ملتا،شکایات پر ان غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز کے خاتمہ کی بجائے ان سے شکایات کے نام پر منتھلی کا ریٹ بڑھا دیا جاتا ہے۔دفتر کے بااثر ملازمین نے اپنے عزیز واقارب، دوست احباب کو ڈیلی ویجر سینٹری ورکر کی سیٹوں پر کھپا رکھا ہے جو صفائی کے کاموں میں مستقل سینٹری ورکروں کیساتھ کام کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں اور بغیر ڈیوٹی دیئے تنخواہیں وصول کر کے خزانہ سرکار پر بڑا بوجھ بنے ہوئے ڈیلی ویجز سینٹری ورکروں میں سے بعض کو سیاسی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔
جنہیں صفائی کے کام پر مامور کرنے کی بجائے انہیں دفاتر کا چوہدری بنا دیا گیا ہے متذکرہ ملازمین ڈیلنگ کے بادشا ہ ہیں جو کرپٹ ملازمین کے ساتھی بن کر لوٹ مار کے سوا کوئی فریضہ سرانجام نہیں دیتے۔شہریوں کی طرف سے ٹی ایم او آفس میں ہونے والی کرپشن کوکئی مرتبہ بے نقاب کرتے ہوئے اس کے تدارک کیلئے کوششیں کی گئی ہیں مگر ہر کوشش بااثر کرپٹ مافیا اپنے معاونوں کی مدد سے بے اثر بنادیتی ہے اس طرح وزیرآباد ٹی ایم او آفس میں لوٹ مار اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔
شہریوں، عوامی و سماجی حلقوں نے ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گوجرانوالہ، کمشنر گوجرانوالہ، ڈی سی او گوجرانوالہ، اسسٹنٹ کمشنر وزیرآبادرائو سہیل اختر اور دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں ٹی ایم اے ملازمین کی ملی بھگت سے تعمیر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات ،پلازوں دکانوں کو مسمار کرتے ہوئے ،آفس میں لوٹ مار کے دھندہ کو بند کروانے کیلئے کرپٹ ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرتے ہوئے ان پر ایف آئی آرز کے اندراج کے ذریعہ محکمہ کا نقصان پورا کروایا جائے۔