لوزین (جیوڈیسک) امریکا اور ایران کے درمیان ایٹمی معاہدے پر جاری مذاکرات اہم موڑ پر آگئے ہیں اورکئی بنیادی معاملات پر مفاہمت ہوگئی ہے۔ تاہم اس کے باوجود کچھ مسائل ابھی تک طے نہیں پاسکے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزین میں ایران اور چھ ملکوں کے درمیان جاری چار روزہ مذاکرات اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے درمیان زوردار مذاکرات جاری ہیں۔ سوئٹزرلینڈ میں موجود سفارت کاروں کے مطابق مارچ میں ہونے والے مذاکرات میں ابتدائی معاہدہ پر رضامندی حاصل کرلی جائے گی جبکہ جون میں ہونے والے مذاکرات میں حتمی معاہدہ طے کر لیا جائے گا۔
حکام کے مطابق ایران عارضی طور پر اس بات پر تیار ہوگیا ہے کہ وہ اپنے مرکزی ایٹمی مرکز پر یورینیم کی افزودگی کی حد 6000 یا اس سے کم رہے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایران اپنا تمام افزودہ یورینیم روس بھیجنے کیلئے تیار ہے تاہم بعض امور پر اختلافات برقرار ہیں جن میں ایران پر پابندیوں کی مدت اور کسی سمجھوتے کی صورت میں اس پر عمل درآمد کیلئے ایران کی نگرانی کا مسئلہ بھی شامل ہے۔