مولانا فضل الرحمن سے مفتی محمد نعیم کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

Karachi

Karachi

کراچی : دفاع حرمین شریفین پاکستان کے سربراہ ومہتمم جامعہ بنوریہ عالمیہ شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے اتوار کو قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن سے ڈیفنس میں حاجی مسعود پاریکھ کے گھر میں ملاقات کی،جس میں مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں کی ایکسٹنشن ، یمن اور سعودی عرب کی موجودہ صورتحال و باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ کیا گیا۔

اس موقع پر قائد جمیعت مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ امت مسلمہ کو فرقہ واریت کے ذریعے نقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ،یمن کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے ۔سعودی عرب سے ہماری دوستی اور عقیدت کا تعلق کسی شک وشبہ سے بالاتر ہے،جو لوگ حرمین شریفین کو نشانہ بنانے کی بات کرتے ہیں وہ اپنی حدود میں رہیں، یمن کا مسئلہ عرب ممالک کا اپنا معاملہ ہے۔

لیکن ہمیں عرب اور پڑوسی ممالک سے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے یمن کے مسئلے کو دیکھنا چاہئے جب کہ یہ مسئلہ سیاسی ہے اس لئے اسے مسلکی بنیادوں پر نہ لیا جائے اور اس حوالے سے قومی جامع مشاور ت ہونی چاہئے، انہوں نے کہاکہ جنگ اور دہشتگرد ی مغربی ممالک کی ضرورت ہے ، ہم تاریخ اسلام کے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، مغرب دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے،انہوںنے کہاکہ پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ملک ہے اس لئے یمن کی مشکلات حل کرنے میں اسے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے تاہم وہاں فوج بھیجنے کے معاملے میں انتہائی احتیاط سے کام لینا ہوگا۔

اگر فوج بھیجنا ضروری ہے تو اس کے لئے تمام قومی قیادتوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔انہوںنے کہاکہ مدارس کا دہشت گردی اور انتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے ہمیں دہشت گردکہنے والے پوری دنیا میں مسلمانوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنارہے ہیں ، مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں کی ایکسٹنشن کے حوالے سے جلد وزارت داخلہ سے بات کریںگے،اس موقع پر مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس کے طلبہ کے ایکسٹینشن ویزوں پر پابندی لگائی گئی۔

جس سے مدارس میں زیر تعلیم ہزاروں طلبہ میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ،مولانا اپنا سیاسی اثر رسوخ استعمال کرکے اس مسئلے کواعلیٰ حکام سے حل کرائیں ۔مفتی محمد نعیم نے کہاکہ شام میں بشارالاسد کا ظلم بڑھتا جارہاہے اور یمن میںبھی ایک مخصوص ٹولہ کے ذریعے سے مسلمانوں کا قتل عام کیاجارہاہے اور عالم اسلام کے مرکزسعودی عرب کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ،ایسے میں مذہبی طبقے سمیت عالم اسلام کو متحد ہوکر عالم اسلام کے مرکز سعودی عرب کے خلاف اقدامات وسازشوں کا منہ توڑ جواب دیناہوگا۔

انہوںنے کہاکہ سرزمین عرب میں حوثی قبائل و دیگر دہشت گردوں کو منظم کرنے کا مقصد سرزمین حرمین کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہے۔اس موقع پرمولانا فرحان نعیم ، مولانا سیف اللہ ربانی ، مولانا حماداللہ شاہ ، مولانا غلام رسول سمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔