کراچی: دفاع حرمین شریفین پاکستان کے سربراہ وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے عرب ممالک کی جانب سے مشترکہ فوج بنانے کے اعلان کو خوش آیند کرقرار دیتے ہوئے کہاکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت عالم اسلام کو جنگ میں دھکیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، عالم اسلام کو دشمن قوتیں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے گروہوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہیں، حوثی قبائل نے سعودی عرب پر حملے کی دھمکیاں دیکر عالم اسلام کی غیر ت پر حملہ کیاہے۔
حرمین پر حملوں کی دھمکیوں کے بعد حوثی قبائل کو سپورٹ فراہم کرنے والے یہودی نمک حلالی کا ثبوت دے رہے ہیں۔منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ کہ نائن الیون کے بعد ایک منظم سازش کے تحت اعراق ،افغانستان، لیبیا اور مختلف ممالک میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، شام میں بشارالاسد نے جو ظلم کی داستانیں رقم کی اس کی مثال نہیں ملتی۔
اعراق میں مسلمانوں کی نشل کشی کی گئی ہے اور ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت وہاں فرقہ واریت کو ہوا دی گئی اوریمن میں حوثی باغیوں کو سپورٹ فراہم کرکے ان کے ذریعے سے عربوں میں گروہی تقسیم کرنا چاہتے ہیں،انہوںنے کہاکہ حوثی باغیوں نے حرمین پر حملے کی دھمکی دے کر عالم اسلام کی غیر ت کو للکارا ہے ایسے میں تمام مسلم ممالک کا ایمانی فریضہ بنتاہے کہ وہ اس فتنے کی سرکوبی کیلئے اپنا کردار اداکریں، اگر کسی نے حرمین کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھنے کی کوشش کی تو عالم اسلام اسے معاف نہیں کرے گا بلکہ وہ ابراہہ کے لشکر کی طرح نشان عبرت بن جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ یمن کا مسئلہ عرب ممالک کا اپنا مسئلہ ہے مگر اس کے اثرات پوری دنیا میں پھیل کر فتنے کی صورت اختیار کرلیںگے اس لئے اس فتنہ کی سرکوبی بروقت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے طرز پر ایک مشرکہ پلیٹ فارم تشکیل دے جو عالم اسلام کے مسائل کا ادراک کرکے حل تلاش کرے۔
انہوں نے کہاکہ یمن کی بغاوت کو انقلاب کا نام دیکر حوثی قبائل کی حوصلہ افزائی کرنے والے عالم اسلام سے مخلص نہیں ہوسکتے ، انہوں نے کہاکہ تمام مذہبی قائدین سے مشاورت جاری ہے عنقریب ملک بھر میں تحفظ حرمین کے حوالے سے مضبوط تحریک چلائی جائے گی۔