جھنگ : جھنگ کے مختلف علاقوں میں آوارہ ، خارش زدہ ، بیمار ،باولے، زہریلے کتوں کی بھرمارنے خواتین ، بچوں اور شہریوں کاجینا حرام کردیاہے مگر ٹی ایم اے جھنگ کی جانب سے گزشتہ 10 سالوں کے دوران ایک بار بھی آوارہ کتوں کی تلفی کی مہم نہیں چلائی جاسکی
جس پر شہریوں نے ڈی سی اوجھنگ نادر چٹھہ ، ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے جھنگ سمیت دیگر ارباب اختیارسے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور آوارہ کتوں کی فوری تلفی کی خصوصی مہم شروع کرنے کامطالبہ کیاہے۔ جھنگ کے سیاسی ،سماجی ، عوامی ، دینی حلقوںنے بتایاکہ جھنگ کے مختلف علاقو ں بشمول محلہ سلطانوالا، بستی ارائیاں والی ، محلہ جوگیاں والا،محلہ باغ والا، محلہ بھبھرانہ ، محلہ چنبیلی مارکیٹ، محلہ پیپلیاں والا، محلہ برجی والا، سیٹلائٹ ٹائون وغیرہ کے ہرگلی کوچے میں جابجا آوارہ ، خارش زدہ ، بیمار ، باولے، زہریلے کتوں کی بھرمار ہو چکی ہے
جو ہر آنے جانے والے راہگیر ، خواتین ، بچوں ، بزرگوں اور دیگر شہریوں کیلئے وبال جان بنے ہوئے ہیں خصوصاً کم سن بچے بھی شدید خطرات کی زد میں ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ دیگر اضلاع میں ہر دو چار ماہ بعد مذکورہ آوارہ کتوں کی تلفی کی خصوصی مہم شروع کی جاتی ہے مگر جھنگ میں اس کے برعکس گزشتہ 10سالوں کے دوران ایک بار بھی آوارہ کتوں کی تلفی کی مہم شروع نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایاکہ ٹی ایم اے جھنگ کے متعلقہ کرپٹ و نااہل حکام اس ضمن میں لاکھوں روپے کی رقوم نکلوا کرمبینہ طور پر خرد برد کرلیتے ہیں جس سے آوارہ کتوں کی افزائش بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ستم ظریفی یہ کہ آوارہ کتوں کے کاٹنے سے پیداہ ونے والی صورتحال کے بعد متعلقہ افراد کوسرکاری ہسپتال سے ویکسین بھی دستیاب نہیں ہوتی جس کے باعث انہیں بازار سے مہنگے داموں ویکسین خریدنا پڑتی ہے۔ انہوں نے ڈی سی او جھنگ ، ایڈمنسٹریٹر ، ٹی ایم او تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن جھنگ سمیت دیگر ارباب اختیارسے مطالبہ کیاہے کہ فوری طور پر مذکورہ علاقوں میں آوارہ کتے مار مہم شروع کی جائے تاکہ شہریوں کو آوارہ کتوں سے بچانا ممکن ہوسکے۔