ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں آئینی اور قانونی حکومت کے قیام تک حوثی باغیوں کے خلاف حملے جاری رہیں گے۔
سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کبھی بھی جنگ کا حامی نہیں رہا لیکن اپنے دفاع سے بھی کبھی غافل نہیں رہا اس لیے یمن میں آپریشن ’’فیصلہ کن طوفان‘‘ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ حوثی باغی اورسابق صدر علی عبداللہ صالح یمن کو تباہ کررہے ہیں،جب تک یمن میں استحکام اور اتحاد قائم نہیں ہوجاتا اتحادیوں کے حملے جاری رہیں گے۔ شام کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ کاکہنا تھا کہ سعودی عرب شام میں جاری فسادات ختم کرنے اور وہاں سسکتی انسانیت کو بچانے کی ہر عالمی اور علاقائی کوشش کی بھر پور حمایت کرے گا کیونکہ شام میں جو کچھ ہو رہا وہ شرمناک ہے اور اسے ختم ہونا چاہئے۔
دوسری جانب سعودی اور اتحادی فوجوں نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں مزید 36 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ یمن کے وزیر خارجہ کا کہنا ہےکہ اتحادی فوجیں حوثیوں کے خلاف زمینی کارروائی بھی کریں، یمنی وزیر خارجہ ریاض یٰسین نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایران حوثیوں کو بھر پور اسلحہ فراہم کر رہا ہے اس لیے اتحادی فوجیں فوری طور پر زمینی کارروائی کریں۔