معین خان کو ایک ماہ کی تنخواہ پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا

Moin Khan

Moin Khan

کراچی (جیوڈیسک) معین خان چیئرمین بورڈ کی پیشکش مسترد کر کے اپنا مالی نقصان کر بیٹھے، انھیں اب صرف ایک ماہ کی تنخواہ کے ساڑھے3 لاکھ روپے پر اکتفا کرنا پڑے گا،شہریار خان نے مستعفیٰ ہونے کی صورت میں سابق چیف سلیکٹر کو زرتلافی دینے کاکہا تھا۔

تفصیلات کے مطابق معین خان کا پی سی بی سے2سالہ معاہدہ آئندہ برس اپریل میں ختم ہوگا، انھیں چیف سلیکٹر کے عہدے سے ہٹاکرکوئی دوسری ذمہ داری سنبھالنے کاکہاگیا تھا مگر سابق کپتان نے دلچسپی نہیں دکھائی، ایسے میں بورڈ کو برطرفی کا فیصلہ کرنا پڑا۔

ذرائع نے بتایا کہ سابق چیف سلیکٹر کو قبل از وقت کنٹریکٹ ختم کیے جانے پر بھی صرف ایک ماہ کی تنخواہ ساڑھے تین لاکھ روپے پر اکتفا کرنا پڑیگا، اس سے قبل کراچی میں میٹنگ کے دوران بورڈ چیف شہریارخان نے انھیں آفر کی تھی کہ اگر وہ خود مستعفیٰ ہو جائیں تو کچھ رقم بطور زرتلافی دے دی جائے گی مگر وہ نہ مانے۔

بعد ازاں انھیں معاہدے کی مدت ختم ہونے تک علامتی قسم کی کوئی ذمہ داری سنبھالنے کوکہا گیا مگر وہ ٹاپ پوزیشن پر کام کے بعد ایسا نہیں چاہتے تھے اس لیے انکار کردیا، یوں بورڈ کو انھیں فارغ کرنا پڑا، معین خان کو ان کے ادارے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز سے ڈیپوٹیشن پر لیاگیا تھا، گذشتہ دنوں پی سی بی نے ایک خط کے ذریعے پی آئی اے کو آگاہ کردیا کہ اسے اب معین کی مزید ضرورت نہیں ہے، یکم مئی کے بعد وہ فارغ ہوں گے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق کپتان اپنے ساتھ اس سلوک پر سخت نالاں ہیں، مگر اس کے باوجود اب تک میڈیا میں آکر دل کی بھڑاس نکالنے سے گریز کیا،اس کی وجہ مستقبل میں بھی بورڈ سے مفادات وابستہ ہونا ہے، معین خان کراچی میں نجی کرکٹ اکیڈمی چلاتے ہیں، اس کے زیراہتمام رمضان میں ایک بڑا ٹورنامنٹ بھی ہوتا ہے،اگر وہ پی سی بی سے محاذ آرائی میں پڑے تو اجازت لینے میں مسئلہ ہوگا، ساتھ ہی بورڈ نے اگر اہم کھلاڑیوں کو شرکت سے روک دیا تو ایونٹ کی اہمیت ختم ہو جائے گی۔