واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما نے اسرائیل کی موجودہ حکومت کے ساتھ کشیدگی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ میرے دور حکومت یا میری وجہ سے اسرائیل کا کمزور ہونا خود میری صدارت کی ناکامی کا باعث بنے گا، ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدے سے متعلق اسرائیل سے اختلافات کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر میرے کسی ایسے کام یا میرے دور صدارت میں اسرائیل کمزور ہوتا ہے تو یہ میری صدارت کی ایک بڑی ناکامی ہوگی اور یہ ناکامی اخلاقی ناکامی بھی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدے کے حوالے سے اختلافات ہیں مگر وہ ایسے بھی نہیں کہ ان کی بنیاد پر واشنگٹن اور تل ابیب ایک دوسرے سے رابطے بھی منطقع کردیں۔ اس حوالے سے میری اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات بھی ہوئی۔
میں نے انھیں یقین دہانی کرائی تھی کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ڈیل کا مطلب اسرائیل کے دفاع میں کمی کرنا ہرگز نہیں۔ ہم اسرائیل کا استحکام اور دفاع کرتے رہے ہیں، حملے کی صورت میں امریکا اسرائیل کا ساتھ دے گا۔