وزیرآباد کی خبریں 9/4/2015

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) سرکاری سکولوں میں جماعت ششم اور نہم میں داخلہ کیلئے پیک کی شرط کو ختم کئے جانے کے فیصلہ کو شہر کے گرلز سکولوں کی سربراہان نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا طالبات کو داخلوں میں پریشانی کا سامنا۔ قیمتی سال ضائع ہونے کے خدشہ سے تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑگیا۔ والدین کا اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ۔ معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے شرح خواندگی میں اضافہ کیخاطر سرکاری سکولوں میں جماعت ششم اور نہم میں داخلہ کیلئے پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے امتحان کی شرط ختم کردی گئی ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ طالبات بغیر کسی پریشانی کے سکولوں میں داخل ہو کر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں، جبکہ گرلز ہائی سکول نظام آباد، ایم سی گرلزہائی سکول وزیرآباد اور دیگر سکولوں کی سربراہا ن متذکرہ کلاسوں میں داخلہ کیلئے آنے والی طالبات کیلئے پریشانیاںپیدا کررہی ہیںاور یہ کہہ کہ داخل کرنے سے انکار کیا جارہا ہے کہ پیک کی شرط ختم کرنا اخباری خبر ہے ہمیں ایسا کوئی فیصلہ ابھی موصول نہیں ہوا جس کی وجہ سے طالبات کو پیک امتحان پاس کئے بغیر سکولوں میں داخل نہیں کیا جاسکتا ، طالبات کو سرکاری سکولوں میں داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے بڑی تعداد کے مزید تعلیم سے محروم ہونے کا خدشہ ہے اس صورتحال سے غریب والدین اپنی بچیوں کے تعلیمی مستقبل کے بارے میں سخت پریشان ہیں۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)ایم سی گرلز ہائی سکول میں زیر تعلیم طالبات کیلئے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کا نیا قانون ۔عمارت کی تعمیر ومرمت کی غرض سے سکول میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے سینکروں طالبات کو قریبی ایس کے گرلز ہائی سکول میں سیکنڈ ٹائم کلاسز کیلئے پابند کردیا۔ والدین کیلئے بچیوں کی تعلیم جاری رکھنا مشکل ہوگیا، وزیرا علیٰ پنجاب سے متبادل عمارت میں صبح کے اوقات میں کلاسز لگوانے کا مطالبہ۔ گورنمنٹ ایم سی گرلز ہائی سکول کی عمارت اپنی مدت معیاد پوری کرچکی ہے جس پر بروقت کام مکمل نہیں کروایا گیا اور اب جبکہ اپریل ،مئی کے مہینوں میں تعلیمی سیزن عروج پر ہوتا ہے سکول میں تعمیر ومرمت کا کام شروع کروادیا گیا ہے سکول میں جگہ نہ ہونے کا محکمہ تعلیم کے حکام نے یہ حل نکالا ہے کہ مین بازار میں واقع ایس کے گرلز ہائی سکول میں چھٹی ہونے کے بعد وہاں ایم سی گرلز ہائی سکول کی کلاسیں لگ جاتی ہیں سیکنڈ ٹائم کلاسز کے اس نئے قانون سے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت میں دشواری کا سامنا ہے دوسرے سکولوں میں زیر تعلیم بہن بھائیوں کیساتھ صبح رکشوں پر آنے والی طالبات کو اسپیشل رکشے لگوا کردینا والدین کے بس میں نہیں ہے جبکہ دوپہر کے اوقات میں کام چھوڑ کر بچیوں کو سکولوں تک ڈراپ کرنا اور واپس لیجانابھی انتہائی مشکل کام ہے،طالبات خود سیکنڈ ٹائم کلاسز سے پریشان نظر آتی ہیں بیشتر طالبات نے بتایا کہ وہ سکول سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے ٹیوشن وغیرہ کا سلسلہ بھی رکھا ہوا ہے جو اب ٹائم نہ ملنے کی وجہ سے ڈسٹرب ہورہا ہے۔ طالبات اور ان کے والدین نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سکول کی عمارت تعمیر ہونے تک سکول کو کسی قریبی متبادل پرائیویٹ عمارت میں اس کے اصل اوقات میں چلایا جائے تاکہ طالبات دلجمعی سے اپنی پڑھائی کی جانب توجہ دے سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر)گکھڑ سے احمد نگر جانے والی سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، حالیہ بارشوں نے حالت مزید بگاڑ دی۔ شہریوں کاوزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر گوجرانوالہ اور ڈی سی او گوجرانوالہ سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ۔ گکھڑ سے احمد نگر روڈ جانے والی اہم سڑک جو بیسیوں دیہاتوں کو جی ٹی روڈ سے بھی ملاتی ہے اور روزانہ ہزاروں افراد اس سڑک کو استعمال کرکے اپنی منزل مقصود پر پہنچتے ہیں کافی عرصہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جگہ جگہ پڑے گہرے کھڈوںکی وجہ سے سڑک پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کا کباڑہ ہوجاتا ہے اکثر مریضوں کوسڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے ہسپتالوں تک پہنچانے کیلئے سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ سڑک پر نواحی علاقہ گل والا کے قریب سڑک کے حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں جبکہ حالیہ بارش نے سڑک کا حلیہ مزید بگاڑ کررکھ دیا ہے۔ قریبی دیہاتوں کے مکینوں ، عوامی ، سماجی حلقوں نے ارباب اقتدار و اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ہزاروں افراد کی گزرگاہ اہم سڑک کی فوری تعمیر ومرمت کرواکے شہریوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)نواحی علاقہ گل والا کے مکینوں کو سوئی گیس کے کم پریشر کی وجہ سے دشواری کا سامنا ہے۔ صبح کے اوقات میں گیس کا پریشر اس قدر کم ہوتا ہے کہ آگ پر ناشتہ بھی تیار نہیں کیا جاسکتا جس کی وجہ سے سکولوں ، کالجوں کیلئے جانے والے طلباء وطالبات اور روزگار کے سلسلہ میں دفاتر اور اپنے کاموں پر جانے والے افراد کو مجبورا خالی پیٹ جانا پڑتا ہے شہریوں نے بتایا کہ گیس پریشر میں کمی کی شکایات متعدد بار متعلقہ آفس میں درج کروائی جاچکی ہیں مگر متعلقہ عملہ شہریوں کی شکایات پرتوجہ نہیں دیتا۔ علاقہ کی عوامی، سماجی شخصیات نے محکمہ سوئی گیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ موسم سرما کے بعد جبکہ گیس کا استعمال کم ہوچکا ہے گل والا کے علاقہ کیلئے گیس کے پریشر کو بڑھایا جائے تا کہ اہل علاقہ کی پریشانیوں میں کمی آئے۔