گوجرانوالہ: امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔پارلیمنٹ کی قرارداد پاکستانی عوام کے دل کی آواز نہیں ہے۔ سعودی عرب پاکستان کے مسئلہ پر کبھی غیر جانبدار نہیں رہا۔ وطن عزیز پاکستان کو بھی برادر اسلامی ملک کی ہر ممکن مدد کرنی چاہیے۔
پاکستان عالم اسلام کا دفاعی مرکز ہے۔ یمن میں بغاوت دو ملکوں کی لڑائی کا مسئلہ نہیں ہے۔ ثالثی کی باتیںحوثیوں کی بغاوت کو قانونی جواز فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ مسلم امہ کو ایک آواز اور ایک قوت بن کر حرمین کے تحفظ کا دینی فریضہ ادا کرنا چاہیے۔وہ جماعةالدعوة گوجرانوالہ کے زیر اہتمام واہنڈو میں شہدائے اسلام کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر پاسبان حرمین شریفین کے کنوینر مولانا امیر حمزہ، جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ، امیر جماعةالدعوة گوجرانوالہ مولانا رمضان منظور و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ شرکاءکی جانب سے مقررین کے خطابات کے دوران دونوں ہاتھ اٹھا کر حرمین شریفین کے تحفظ کا عہد کیا گیا اور حرمین شریفین سے رشتہ کیا‘ لاالہ الااللہ کے زوردار نعرے لگائے جاتے رہے۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمدسعیدنے اپنے خطاب میں کہاکہ یمن میں بغاوت ایران اور سعودی عرب کا مسئلہ نہیں اور نہ ہی یہ شیعہ سنی لڑائی ہے۔
صلیبی و یہودی سازش کے تحت اس مسئلہ کو الجھانے کی خوفناک سازشیں کر رہے ہیں۔یمن میں کاروائی ان باغیوں کے خلاف کی جارہی ہے جنہوںنے ایک منتخب حکومت کو گرایا اور سعودی عرب کے خلاف خطرات کھڑے کئے ۔ اگر پاکستان میں ضرب عضب آپریشن کی حمایت کی جاتی ہے تو پھر حوثی باغیوں کے خلاف کاروائی کی حمایت کیوںنہیں کی جاتی؟دونوں طرف مسئلہ بالکل ایک جیسا ہے۔ حرمین شریفین کا دفاع سعودی عرب کا دفاع ہے۔ امت مسلمہ کو اپنی جان و مال غرضیکہ ہر چیز سے زیادہ اسے پیش نظر رکھ کر حرمین کے دفاع کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے۔کشمیری مسلمان پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ کا نعرے لگاتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھار ہے ہیں تو پاکستانی قوم بھی کشمیریوں سے اسی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وابستہ ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے افغانستان سے شکست کھا کر بھاگنے کے بعد بھارت زیادہ دیر تک مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کا حق ادا کیا ہے۔ سعودی عرب نے آج تک کبھی کسی پر جارحیت نہیں کی۔
ایسی ایک بھی مثال پیش نہیں کی جاسکتی۔برادر اسلامی ملک نے ہمیشہ دنیا کے مسائل کو اپنا سمجھا اور دوسروں کے دکھ درد میں شریک ہوئے ہیں۔ہم سعودی عرب کو اپنا ملک اور وہاں کی حکومت کو اپنی حکومت سمجھتے ہیں۔ ہمیں کھل کر فیصلہ کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ یہ ہماری خوش قسمتی اور اعزاز کی بات ہے کہ خادم الحرمین شریفین نے پاکستان سے مدد طلب کی ہے۔ یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر بنا ہے۔ حرمین شریفین کو اللہ نے مسلمانوں کا روحانی مرکز بنایا ہے۔ اس لئے سعودی عرب کے دفاع کیلئے کردار ادا کرنا ہم سب کا دینی فریضہ ہے۔ اس سلسلہ میں واضح اور دوٹوک موقف ہونا چاہیے۔ امیر جماعةالدعوة نے کہاکہ پاکستان میں اس مسئلہ کو بگاڑ کر شیعہ سنی لڑائی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔حرمین شریفین کا دفاع سیاسی یا اختلافی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔دشمنان اسلام سعودی عرب کا گھیرا تنگ کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔
ہم سب مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے ذہن سازی کریں گے ۔پاسبان حرمین شریفین کے کنوینر مولانا امیر حمزہ، جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما قاری یعقوب شیخ، مولانا رمضان منظور و دیگر نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے بعض سیاستدان منظم منصوبہ بندی کے تحت یمن کے مسئلہ کو الجھا رہے ہیں۔جماعةالدعوة عوامی سطح پر حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے بھرپور مہم جاری رکھی جائے گی۔اس مسئلہ کو سیاسی افراتفری اور انتشار کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔