تحریر : عاصم علی مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام دفاع حرمین شریفین کانفرنس کے اختتام پرجاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس مشکل وقت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑاہے حکومت پاکستان کھل کرسعودی عرب کے تعاون کااعلان کرے اوراپنی فوج اور اسلحہ سعودی عرب بھیجے پاک فوج اوراسلحہ سعودی عرب بھیجنااعزازکی بات ہوگی حرمین شریفین کے دفاع پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا جوقوتیں حوثی دہشت گردوں کی حمایت کررہی ہیں وہ قوتیں عالم اسلام کے اتحادکوپارہ پارہ کرنے میں مصروف ہیں ایسی سازشیں قوتوں کاناطقہ بندکیاجائے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں یہ کاروائی نہ صرف جائز بلکہ حرمین شریفین کے دفاع کے لیے ضروری ہے سعودی عرب کاپاکستان سے فوجی مددمانگنا پاکستان پراعتماد کااظہارہے سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کاساتھ دیاہے پاکستان بھی سعودی عرب کاساتھ دے۔
اوآئی سی عرب اورمسلم ممالک حرمین شریفین کے دفاع کے لیے مشترکہ جدوجہدکریں اورمسلم ممالک میں ہونے والی بغاوتوں کوکچلنے میں کرداراداکریں جوممالک اسلامی ریاستوں کے خلاف باغیوں کی حمایت کررہے ہیں ان کوکچلنے میں کرداراداکریں سعودی عرب نے پوری دنیا ،عالم اسلام اورخصوصا پاکستان میں فلاحی ،رفاحی اوراسلامی خدمات پرسعودی حکمرانوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں اورخادم الحرمین الشریفین کی امت کے اتحاد کے حوالے سے جوخدمات ہیں ان پربھی انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
یمن میں باغیوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں اورایک جائزوجمہوری حکومت کے خلاف باغیوں کے اقدامات پراقوا م متحدہ اورانسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی قابل افسوس ہے ۔قبل ازیں کانفرنس سے مقررین نے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب اورحرمین کے دفاع پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا حکومت پاکستان غیرمشروط طورپرسعودی عرب کی حمایت وتعاون کرے سعودی عرب اوریمن کے معاملے کوسنی شیعہ جنگ قراردنہ دیاجائے سعودی عرب اورحرمین کے معاملے پرپاکستان ثالث نہیں فریق ہے عالمی برداری یمن کے حوالے سے دوہرامعیارختم کرے ایران کھل کربتائے کہ وہ حوثی باغیوں کی پشت پرہے حرمین شریفین پرحملے کی دھمکیاں دینے نیست ونابودہوجائیں گے۔
Abdul Aziz Alamar
سعودی عرب کے مشیرمذہبی امورالحاج عبدالعزیز العمار نے کہاکہ یمن میں حوثی دہشت گردوں نے ایک جائزحکومت کاخاتمہ کیا اورملک میں انارکی پھیلائی حوثی باغیوں نے یمن سے باہرنکل کرسعودی عرب کے خلاف اپنے عزائم کااظہارکیا جس کے بعد سعودی حکومت نے پاکستان سے تعاون طلب کیا پاکستانیوں کی سعودی عرب سے محبت لازوال ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی پاکستان ہماردوسراگھرہے یمن میں قیام امن تک کاروائی جاری رہے گی۔ا میر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کے دفا ع کا مرکز ہے اسے سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے پاکستان کو سعودی عرب کے حوالے سے غیر جانبدار نہیں رہنا چاہیے بلکہ آگے بڑھ کر برادر اسلامی ملک کا ساتھ دینا چاہیئے
جو لوگ سعودی عرب اور حرمین شریفین کے دفاع کو الگ الگ سمجھتے ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔سعودی عرب کے دفاع کا تقاضا ہے کہ آپریشن عاصفة الحزم کی مکمل تائید کی جائے. جب امریکہ سمیت مغرب کے تمام ملکوں نے پاکستان کی امداد بند کی تو سعودی عرب نے کسی کی پروا کیے بغیر پاکستان کی امداد جاری رکھی اور اسلامی رشتہ نبھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحفظ حرمین شریفین اعزاز کی بات ہے۔ اللہ نے ہمیں یہ اعزاز دیا کہ خادم حرمین الشریفین نے حرمین کے تحفظ کے لیے پاکستان کی جانب دیکھا اور آواز دی۔سعودی عرب کے دفاع اور حرمین کی حفاظت کے لیے پاکستان کا ہر بچہ اور ہر جان قربان ہے۔ ہم اس سلسلے میں بڑی تحریک چلائیں گے۔شہر شہر جا کر قوم کو متحد کریں گے اور اس بات کا اعلان کریں گے کہ پاکستانی قوم حرمین کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔
ہم خادم الحرمین شریفین کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان کے عوام دل و جان کے ساتھ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیرمذہبی امورسرداریوسف نے کہاکہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان محبت کالازوال رشتہ ہے جس کوکوئی ختم نہیں کرسکتا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایک متفقہ قراردادپاس کی گئی جس میں واضح کیاگیاہے کہ سعودی عرب اورحرمین شریفین کے تحفظ کے لیے پاکستان صف اول کاکرداراداکرے گا دفاع حرمین شریفین کے لیے پاکستان کابچہ بچہ اپنی جان قربان کرنے کوتیارہے ہماراملک ایک ایٹمی ملک ہے اوردنیاکی بہترین افواج ہمارے پاس موجود ہے پاکستان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی میلی آنکھ سے حرمین شریفین کی طرف نہیں دیکھ سکتا سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کاساتھ دیاہے یمن کے معاملے پربھی حکومت پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے سعودی عرب کے دفاع پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا عسکری طاقت اورحکومت ایک پیج پرہیں۔
Maulana Fazlur Rehman
مولانافضل الرحمن نے کہاکہ سعودی عرب کے ساتھ ہماراتعاون غیرمشروط ہوناچاہیے یمن کے مسئلے کوفرقہ وارانہ اورشیعہ سنی جنگ کے تناظرمیںکیوں دیکھاجارہاہے حالانکہ امریکہ اورعالمی طاقتوں نے افغانستان پرحملہ کیا تو اس وقت توکسی نے نہیں کہاکہ یہ سنی حکومت پرحملہ ہے حالانکہ پاکستان نے طالبان کی حکومت کوجائزتسلیم کیاہواتھا عراق میں صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے وقت کسی نے یہ نہیں کہاکہ وہ سنی تھا یاسنی حکومت ختم کی گئی ہے اسامہ اورالقاعدہ کوامریکہ نے نشانہ بنایامگرکسی نے بھی اسے سنیوں کے خلاف آپریشن نہیں کہاسعودی عرب کاساتھ دینے پریہ کیوں کہاجارہاہے کہ ایران ناراض ہوجائے گا اگریہی بات ہے توپھرایران کھل کربتائے کہ وہ حوثیوں کی پشت پناہی کررہاہے باغی باغی ہوتاہے امریکہ نے افغانستان میں طالبان کی جائزحکومت تسلیم کی توپاکستان نے یہ نہیں کہاکہ یہ پراکسی وارہے عالمی دنیاکو اپنے معیارات کاپیمانہ ایک رکھناہوگا عراق ،افغانستان میں جومعیاررکھاگیاتھا وہی پیمانہ یمن میں بھی رکھناہوگا
امریکہ نے اسلامی دنیاکے خلاف دوحربے استعمال کیے پہلے حربے میں دہشت گردی کے نام پراسلامی دنیامیں جنگ چھیڑی گئی اوردوسرے حربے میں مسلمانوں کوفرقہ واریت کے نام پرآپس میں لڑایاگیا۔ اصل جنگ ایشیاء کی جنگ ہے نائن الیون سے قبل ہی1996/97میں ایشیاء میں انڈونیشیاکوچھوڑکرباقی اقتصادی قوتوں کوگرادیاتھا پاکستانی عوام مکمل طورپرسعودی عرب کے ساتھ ہیں مگرحکومتوں کے اپنے معاملات ہوتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اپنے بھائی کوجنگ سے بچایاجائے۔ سینٹرپروفیسرساجدمیرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کے معاملے پرپاکستان ثالث نہیں فریق ہے یہ حرمین شریفین کامعاملہ ہے
پاکستانی فوج سعودی عرب کے دفاع کے لیے بھیجی جائے یمن کامعاملہ اتنابھی آسان نہیں ہے اس سے قبل شام ،بحرین ،عراق کے حالات خراب کیے گئے اورسعودی عرب کونشانہ بنانے کی تیاری کی گئی جس کے بعد سعودی عرب نے یمن میں کاروائی کی ہے یہ کاروائی بالکل جائزاورضروری ہےْ۔ مولانافضل الرحمن خلیل نے کہ مسلم دنیا بالخصوص سعودی عرب اور حرمین شریفین کے اردگرد کے ممالک میں عدم استحکام اور خانہ جنگی کے پیچھے اسلام دشمن طاقتوں کے مکروع عزائم کار فرما ہیں جن کو ناکام بنانے کا واحد ذریعہ مسلمانوں کی یکجہتی اور اتحادہے
Pakistan Senate
پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد مبہم ہے جس میں اگرمگرسے کام لیاگیا ہے سعودی عرب اورحرمین کے معاملے پراگرمگرسے کام نہیں چلے گا جولوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ حوثی باغیوں کے خلاف سیزفائزکیاجائے تووہ بتائیں گے کہ کیا پاکستان میں طالبان جوریاست کے باغی ہیں ان کے خلاف بھی سیزفائزکیاجائے ؟۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ سعودی عرب نے یمن کے باغیوں پرحملہ کرکے عالم اسلام کے خلاف سازش کاسدباب کیاہے پوری پاکستانی قوم سعودی عرب کے ساتھ کھڑی ہے پاکستان اس مشکل وقت میں سعودی عرب کاہرقسم کاتعاون کرے۔