وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) پولیس تھانہ سٹی کے قائم مقام ایس ایچ او سب انسپکٹر محمد منشاء کے ناروا سلوک کیخلاف موٹر سائیکل سواروں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ موٹر سائیکل سوار شہریوں نے بتایا کہ تھانہ سٹی میں تعینات سب انسپکٹر نے شہریوں کا جینا حرام کررکھا ہے مختلف مقامات پر خود ساختہ ناکوں پر شریف شہریوں کو ذلیل وخوار کرنے کے علاوہ بازار میں محنت مزدوری کی غرض سے بیٹھے چھابڑی فروشوں، ریڑھی بانوں کیساتھ بدتمیزی سے پیش آتا اور سرعام گالیاں بکتاہے غریب محنت کشوں کی سبزیوں، پھلوں والی ریڑھیاں الٹنے کے علاوہ تشدد سے بھی گریز نہیں کرتا۔ انسپکٹر نواز گجر کے عمرہ کی ادائیگی پر جانے کی وجہ سے گزشتہ چند روز سے تھانہ سٹی کے ایس ایچ او کا چارج بھی متذکرہ سب انسپکٹر کے پاس ہی ہے جس نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے شریف شہریوں کو مزید پریشان کرنے کی خاطر اہلکاروں کی مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو جگہ جگہ شہریوں کی جیبوں کی تلاشی لیکر انہیں پریشان کرتے اور ہتک آمیز رویہ کا نشانہ بناتے ہیں۔ مسلم روڈ جناح کالونی کے رہائشی افراد نے بتایا کہ محمد منشاء گھمن سب انسپکٹر نے علاقہ کے شریف شہریوں کو ذلیل کرنا معمول بنا لیا ہے سکول کالجوں سے فارغ طلباء کی سپورٹس سرگرمیوں پر پابندی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا محمد منشاء مختلف مقامات پر کھیلتے ہوئے لڑکوں کو روک کر تنگ کرتا اور انہیں تشدد کانشانہ بھی بناتا ہے جبکہ جواء کے جھوٹے مقدمات میں مقدمہ درج کرنے کی دھمکیاں بھی دیتا ہے۔ واضح رہے کہ پولیس تھانہ سٹی کیخلاف شہریوں کی شکایات میں اضافہ ہوچکا ہے قبل ازیں صحافیوں نے ایس ایچ او تھانہ سٹی کیخلاف احتجاج کیا اور روڈ بلاک کرتے ہوئے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا جبکہ تھانہ سٹی میں برسوں سے تعینات اہلکاروں کی طرف سے چادر چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی شکایات بھی عام ہیں۔ سب انسپکٹر منشاء کیخلاف شہریوں کی شکایات پر حکام بالا کی جانب سے کوئی کاروائی نہ ہونے پر شہریوں احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والے اور شہریوں کیلئے پریشانی کا باعث بننے والے سب انسپکٹر کو محکمہ سے فارغ کیا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)اہم قومی شاہراہ جی ٹی روڈ نواحی علاقہ کوٹ حضری کے قریب جوہڑ میں تبدیل ہوگئی۔ ٹریفک کی روانی میں خلل کے علاوہ قریبی آبادی کے مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا ۔ انتظامیہ نے اہم مسئلہ سے چشم پوشی اختیار کرلی۔ ایک طرف پنجاب حکومت ملک بھر میں سڑکوں اور رستوں پر توجہ دیتے ہوئے اربوں روپوں کے منصوبے سامنے لارہی ہے تو دوسری جانب عرصہ دراز سے جی ٹی روڈ پر قریبی آبادی کی نکاسی کا گندا پانی کھڑا ہونے سے جی ٹی روڈ جوہڑ میں تبدیل ہو کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے سڑک پر پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے تیز رفتار ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوتی ہے اڈہ کوٹ حضری پر جی ٹی روڈ کی ناگفتہ بہ حالت کی وجہ سے قریبی آبادی اور نواحی دیہات بڈھارجادہ کے مکینوں کو آمدورفت میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے اہم افسر اور سیاستدان اسی جی ٹی روڈ سے گزر کر آتے جاتے ہیں مگر کوئی بھی اس دیرینہ مسئلہ کی جانب توجہ دینے کو تیار نظر نہیں آتے سڑک پر گندا پانی ڈینگی وائرس کے تدارک کی نام نہاد کوششیں کرنے والوں کو بھی نظر نہیں آتا شہریوں نے بتایا کہ سڑک پر بننے والے گندے پانی کے جوہڑ میں مچھر اور دیگر حشرات پرورش پاکر انسانوں کیلئے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ اہل علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود آکر صورتحال کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ ان کے قابل افسران اور ورکر لیڈرز کس طرح عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ انہوں نے سڑک پر بننے والے جوہڑ اور قریبی آبادی کی حالت بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) نواحی علاقہ ویروکی کے مکین مقامی سیاستدانوں کے عدم تعاون کی وجہ سے احتجاج پر مجبور ، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلی پنجاب سے برابری کی بنیادوں پر سہولتوں کی فراہمی کا مطالبہ۔ مولانا ظفر علی خان چوک اور کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ وزیرآباد سے چند فرلانگ کے فاصلہ پر واقعہ گائوں ویروکی کے مکینوں نے بتایا کہ گزشتہ30سال سے ہر دور حکومت میں بالخصوص انتخابات کے مواقع پر سیاسی شخصیات انہیں دیگر سہولتوں کی فراہمی کے وعدوں کے علاوہسوئی گیس کی سہولت فراہم کرنے کے وعدہ پر ووٹ لیتے ہیں جبکہ انتخابات میں کامیابی کے بعد کوئی اس علاقہ کی طرف دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتا ہزاروں کی آبادی پر مشتمل دیہات میں تعلیمی سہولتوں کی دستیابی کی صورتحال یہ ہے کہ قیام پاکستان سے آج تک صرف دو سرکاری سکول کام کررہے ہیں گرلز بوائز کے علیحدہ سکولز میں پرائمری کی سطح سے زیادہ تعلیم کی سہولت نہ ہے یہی وجہ ہے کہ علاقہ میں لڑکے لڑکیوں کی بڑی تعداد مزید تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہے۔ گائوں کیلئے چند سال قبل بنائی گئی پختہ سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی ہے قریبی دیہات مردیکے جہاں حلقہ پی پی104 کے ایم پی اے کی رہائشگاہ بھی ہے میں برسوں سے سوئی گیس کی سہولت آچکی ہے جبکہ اس دوران اس گائوں کی پختہ سڑک پر تعمیر اور مرمت کے نام پر کئی مرتبہ بھاری رقم خرچ کی جاچکی ہے۔ ویروکی میں چند گز کے فاصلہ سے گزرنے والی سوئی گیس پائپ لائن سے ویروکی کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی جبکہ تین چار کلو میٹر اور اس سے بھی زائد فاصلہ پر واقع دیہاتوں مردیکے، بھروکی، رکھ بھروکی اور دیگر مقامات پر برسوں سے سوئی گیس چالو ہوچکی ہے ۔ گائوں میں علاج معالجہ کی سرکاری سطح پر کوئی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ عطائیوں کے ہتھے چڑھنے پر مجبور ہیں۔ جی ٹی روڈ کے قریب واقع فیکٹریوں میرج ہالز مالکان ، پرائیویٹ ہسپتالوں اور ہائوسنگ کالونیوں کے مالکان کی جانب سے نکاسی آب کو زیر زمین کنووں میں ڈالنے کی وجہ سے ویروکی کا پانی پینے کے قابل نہیں رہا اہل علاقہ نے اپنے طور پر صاف پانی کا فلٹر پلانٹ تو لگوا لیا ہے مگر آبادی کی ضروریا ت کیلئے واحد فلٹرپلانٹ ناکافی ہے۔ اہل علاقہ نے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ویروکی کی عوام پر رحم کھاتے ہوئے دیگر دیہاتوں کے مقابلہ میں ہونے والے امتیازی سلوک سے بچا کر علاقہ میں تعلیم، صحت،گیس پانی اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔