سبی (محمد طاہر عباس) وزیر اعلیٰ بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر ان دنوں انٹرمیڈیٹ کے ہونے والے امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے ضلعی انتظامیہ اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے حکومت اور انتظامیہ کی اس کارکردگی پر سیاسی و سماجی حلقے اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں کہ انکے بچے نقل کے بغیر امتحان پاس کرکے اچھے شہری ہونے کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم کے حامل ہونگے دوسری جانب نقل کی روک تھام پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے امتحان دینے والے طلباء نے پیپر دینے سے بائیکاٹ کیا۔
احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اساتذہ جب پڑھاتے ہی نہیں تو وہ نقل نہیں کرینگے تو اور کیا ہوگا جس پر ڈپٹی کمشنر سہیل الرحمن بلوچ نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے جوابا کہا کہ آج تو آپ نقل کی روک تھام پر اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں اس سے پیشتر آپ سپورٹس و اپنے دیگر مسائل کے بارے میں ہم سے رابطہ کرتے رہتے ہو مگر آپن نے کبھی بھی مجھے یہ نہیں کہاکہ آپکو آپکے اساتذہ پڑھاتے نہیں احتجاج آپکو نہ پڑھائے جانے پر کرنا چاہیے تھا۔
نہ کہ نقل کی روک تھام پر اس پر طلباء نے چپ سادھ لی ڈپٹی کمشنر نے نقل کی روک تھام کیلئے حکومتی احکامات طلباء کو دکھائے اور کہا کہ نقل کی روک تھام کا حکومتی فیصلہ آپکے بہترین مفاد میں ہے اگر آپ پڑھکر نقل کی بجائے عقل سے امتحان پاس کرینگے تو مستقبل میں آپکو کوئی دشواری پیش نہیں آئیگی اور آپ معیاری تعلیم کے حصول کے بعد مقابلے کے امتحانات آسانی سے پاس کرکے اچھے افیسر اور شہری بن سکیں گے اس پر طلباء نے اپنا احتجاج ختم کرتے ہوئے امتحان دینے کا فیصلہ اور ڈپٹی کمشنر سہیل الرحمن بلوچ کی ہدایت کا خیر مقدم کیا۔