تہران (جیوڈیسک) صدر حسن روحانی کی ہدایت پر ایران نے عمرہ اور حج کیلئے اپنے شہریوں کو سعودی عرب جانے سے روک دیا ہے۔ واقعے میں ملوث سعودی اہلکاروں کی گرفتاری تک ایرانی عمرہ زائرین سعودی عرب کا سفر نہیں کریں گے۔
واقعے کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے تہران میں سعودی سفارتخانے کے باہر احتجاج بھی کیا۔ ایران کے کلچرل منسٹر علی جنّتی نے سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے حج اور عمرہ کی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو حکم جاری کر دیا ہے کہ جب تک سعودی حکام مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں سزا نہیں دیتے، تب تک عمرہ پروازیں معطل کر دی جائیں۔
ایرانی وزیر علی جنّتی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں رونما ہونے والے اس واقعے کے سبب ایرانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یمن کے تنازع کے تناظر میں ایرانی حکومت کی طرف سے اٹھایا جانے والا یہ قدم دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کو مزید کشیدہ بنا سکتا ہے۔
علی جنّتی نے مزید کہا کہ ہم نے سفارتی ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے ریاض حکومت تک اپنے تحفظات پہنچا دیے ہیں اور ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ حراست میں لئے گئے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔