کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں پولیس اور رینجرز کی کارروائیوں میں 5 دہشتگرد ہلاک ہو گئے، سانحہ طاہر پلازہ کے تین ملزموں کو بھی گرفتار کر لیا، شارع نور جہاں میں رینجرز پر خودکش حملے میں ملوث حملہ آور کی ویڈیو پولیس نے جاری کر دی۔
کورنگی نمبر ڈھائی میں ہوٹل پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہوئے ، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہلاک افراد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔
اورنگی ٹائون خیرآباد میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور دہشتگروں میں فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشتگرد مارے گئے ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عارف حینف کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کا تعلق القاعدہ برصغیر پاک وہند سے تھا۔
ہلاک ہونے والوں میں کراچی کا کمانڈر نورالحسن عرف ہاشم اور نائب کمانڈر عثمان عرف عرفان شامل ہیں۔ دہشتگردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والے لیپ ٹاپ سے 20 مارچ 2015 کو رینجرز پر حملے میں ملوث خودکش حملہ آور کی ویڈیو ملی ہے۔ ویڈیو میں خودکش حملہ اور عارف کو حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بارود بھرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب رینجرز نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر سانحہ طاہر پلازہ میں ملوث 3 مرکزی ملزموں کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان نے تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے 9 اپریل 2008 کو سٹی کورٹ کے قریب واقع طاہر پلازہ میں کیمکل چھڑک کر آگ لگائی۔