واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی عدالت نے 14 عراقی شہریوں کے قتل میں ملوث بلیک واٹر کے سابق ایک اہلکار کو عمر قید اور 3 کو 10, 10 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
امریکی عدالت نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں 14 شہریوں کو قتل کرنے کے مقدمے کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت نے طویل سماعت کے بعد مقدمے میں نامزد امریکی نجی سیکیورٹی کمپنی بلیک واٹر کے 4 سابق اہلکاروں میں سے نیکولس سلیٹن کو ارادی طور پر شہریوں کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید جبکہ ڈسٹن ہیرڈ، ایون لیبرٹی اور پال سلائو کو 10، 10 سال قید کا حکم سنایا۔
سماعت کے دوران سابق اہلکاروں کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مقدمے کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی جائے کیونکہ متاثرہ افراد گواہان پر اثر انداز ہو رہے ہیں تاہم عدالت نے وکیل صفائی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ مجرموں کی سزا میں مزید تاخیر کی کوئی ضرورت نہیں جبکہ اس سے قبل وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا تھا۔
بلیک واٹر کے اہلکاروں نے اپنے تحفظ میں شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں تاہم عدالت نے اسے ماورائے عدالت قتل قرار دیا۔
واضح رہے کہ بدنام زمانہ امریکی نجی سیکیورٹی کمپنی بلیک واٹر کے 4 سابق اہلکاروں نے 2007ء میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں قافلے کی صورت میں جاتے ہوئے فائرنگ کرکے 14 شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔