اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیرصدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے گوجرانوالہ میں گلف رینٹل پاور منصوبے کا غیرقانونی ٹھیکہ دینے کے الزام میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سابق سیکریٹری پانی وبجلی شاہد رفیع اور دیگر ملزموں کے خلاف انکوائری کے مرحلے میں ٹھوس شواہد سامنے آنے پر اگلے مرحلے میں انویسٹی گیشن شروع کرنے کی منظوری دے دی۔
نیب ترجمان کے مطابق شہریوں سیٍ 707.51ملین روپے لوٹنے کے الزام میں ایم ایس نیٹور لیزاینڈ ری فنانس لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ندیم حمید شیخ اور ایم ایس اورین انٹرنیشنل (پرائیویٹ) لمیٹڈ (این آئی پی ایل) کے سی ای او اور چیئرمین راشد ندیم شیخ کے خلاف کرپشن ریفرنسز دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
شرکا نے راولپنڈی اسلام آباد میٹرو پروجیکٹ کی برقی سیٹرھیوں اور پلیٹ فارم سلائیڈنگ ڈور کا قواعد وضوابط سے ہٹ کر ٹھیکہ دینے کے الزام پر راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حکام کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، دوسری انکوائری نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ کے افسروں اور دیگر افراد کے خلاف ہوگی جس میں قرضوں کے معاملے پرخزانے کو 170 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔
تیسری انکوائری بی او آر اور سی بی سی کے آفسروں کے خلاف ہے جنہوں نے 6 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی، چوتھی انکوائری خیبرپختونخوا لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف ہے، ملزموں نے من پسند افراد کو ٹھیکہ دے کر خزانے کوبھاری نقصان پہنچایا،کمانڈنٹ فرنٹیئر ریزرو پولیس امیر حمزہ مسعود کے خلاف ناجائز اثاثوں کے الزام میں انکوائری ہوگی، چھٹی انکوائری سیکریٹری خوراک بلوچستان سلیم اعوان اور دیگر افسروں کیخلاف نصیر آباد ڈویژن میں گندم کی نقل و حمل کا قواعد ضوابط سے ہٹ کر ٹھیکہ دینے پر ہوگی۔
ایگزیکٹو بورڈ نے چیف ایگزیکٹو گیپکو محبوب عالم اور پی ڈی ایم اے کیخلاف2 کیسز کی تفتیش کی منظوری دی،علاوہ ازیں نیپرا کے ڈی جی ایچ آر ڈاکٹر حماد کیخلاف ناجائز بھرتیاں کرنے اور وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کے خزانچی چوہدری محمد علی کیخلاف پیپرا قوانین کے غلط استعمال کے الزام میں شکایات کی تصدیق کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب میں چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے شفاف تحقیقات اور عدالتوں میں بھر پور استغاثہ کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے، نیب افسران شکایات کی اچھی طرح تصدیق کریں۔