محمد رفیق قریشی کا شہریوں کے مسائل سننے کے لئے میونسپل کمیٹی بدین کے حال میں کھلی کچہری کا انعقاد

Muhammad Ismail and Muhammad Nawaz

Muhammad Ismail and Muhammad Nawaz

بدین (عمران عباس) بدین میں تین سال کی تعیناتی کے دوران پہلی مرتبہ ڈپٹی کمشنر بدین محمد رفیق قریشی نے بدین کے شہریوں کے مسائل سننے کے لیئے گذشتہ روز میونسپل کمیٹی بدین کے حال میں کھلی کچہری منقعد کی ڈی سی بدین تین گھنٹے انتظار کرتا رہا ایک بھی شہری نے ڈی سی بدین کی کھلی کچہری میں شرکت نہیں۔

جس پر میونسپل حال میں موجود صحا فیوں نے ڈی سی بدین اور ایس ایس پی بدین پر سوالو ں کی بو چھاڑ کر دی جس پر ڈی سی اور ایس ایس پی بدین نے صحا فیوں کو بتایا کے بدین کا کو ئی شہری آج تک ان کی آفیس میں کو ئی شکایت یا کام لیکر نہیں آیا اس میں ہمارا کیا قصور ہے۔

صحا فیوں نے بدین شہر کے دو پارک او ر شاہنواز چوک پر شہر کا مین گٹر نا لا بدین کے با اثر لو گوں کو الاٹ کرنے اور شہر میں بڑھتی ہوئی چوریوں کی وارداتوں اور شہر یوں کی چار ٹویوٹا کرولا کاروں اور پچاس سے زیا دہ چوری ہونے والی موٹر سائیکلوں کی باز یا بی نہ ہونے اور کراچی سے بدین آنے والے مویشیوں کے تاجروں کو پولیس وردی میں ملوث مسلح افراد کی جانب سے یرغمال بناکر 25 لاکھ روپے سے زیا دہ کی رقم چھین کر فرار ہو نے والے ملزمان کی عدم گرفتاری اور رقم کی بازیابی نہ ہونے جیسے مسائلوں کی نشاندہی کر نے پر ڈی سی محمد رفیق قریشی اور ایس ایس پی خالد مصطفی کورائی سیخ پا ہو گئے۔

ڈی سی نے شہر کے پا رکوں کی اور گٹر نالے کی الاٹمنٹ سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہو ئے حال میں موجود اسسٹنٹ کمشنر احمر نائک کو ہدایت کی کی وہ اس معامرے کی تحقیقات کر کے مجھے رپورٹ پیش کریں ایس ایس پی خالد مصطفی کو رائی نے کہا کے کو ئی بھی شہری چوری کا مقدمہ درج کرانے کے لیئے تیار نہیں ہے جس پر حال میں موجود ایک سرکاری ملازم شوکت خواجہ نے کھڑے ہوکر صحا فیوں کو بتایا کے دو ماہ پہلے میری کرولا گاڑی میرے گھر کے آگے سے چوری ہو گئی ہے۔

ایس ایس پی مجھ پر دباؤ ڈال رہیں ہیں کے میں گاڑی کی چوری میں ان کی طرف سے دیئے گئے لو گوں کو نامزد کروں میرے انکار پر مجھ سے چوری کی ایف آئی آر نہیں لی جا رہی ہے میونسپل کمیٹی حال میں ڈی سی،ایس ایس پی بدین اور صحافیوں کے درمیان شہری مسائل پر جا ری گرما گرم بحث اور سوال جواب کے دوران شہریوں کی بٹر تعداد میونسپل کمیٹی کے باہر جمع ہو گئی۔

جن کو ڈی سی اور ایس ایس پی کے گا رڈز اور میونسپل عملے نے اندر ڈاخل نہیں ہونے دیا جس پر شہریوں اور مونسپل عملے اور گا رڈوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی باہر شور شرابہ سن کر ڈی سی اور ایس ایس پی میونسپل کمیٹی سے اٹھ کر چلے گئے۔۔