افتخار چودھری نے دوران سروس ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، حلیم عادل

Karachi

Karachi

کراچی : مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ سیاسی افراتفری کو دیکھتے ہوئے افتخار چودھری کے دوبارہ پیٹ میں درد اٹھا ہے۔ افتخار چودھری کو ابھی اپنے عہدے سے رخصت ہوئے 2 سال بھی نہ گزرے ہیں کہ وہ تمام سرکاری پروٹوکول بمہ بلٹ پروف گاڑی استعمال کرتے ہیں اور سیاست میں بھی حصہ لیتے ہیں انہیں آئینی تقاضا پورا کرتے ہوئے دو سال کا انتظار کرنا چاہیے۔

افتخار چودھری نے دوران سروس بھی ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، موجودہ حکومت نے انہیں اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔پاکستان کی تاریخ میں جب بھی ملکی غداروں کا نام لیا جائے گااس میں افتخار چودھری کو ضروریاد رکھا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں سابق چیف جسٹس افتخارچودھری کی جانب سے جوڈیشل کمیشن میں فریق بننے کی درخواست اور اسپیکر کو لکھے گئے خط پراپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں لائر ونگ سندھ کے رہنما ندیم منگی کے ساتھ آئے ہوئے وفد سے ملاقات میں کیا۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جس اندازمیں اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھاگیاہے اس سے ظاہو ہوتا ہے انہیں اب بھی چین نہیں آیا ہے۔

انہوں نے فریق بننے کی درخواست اگر عام شہری کی حیثیت سے دی ہے تو انہیں پہلے اپناسرکاری پروٹول واپس کرناہوگا اور اس بات کا انتظار کرنا ہوگا کہ قانون کے مطابق انہیں اپنی سرکاری ڈیوٹی کو خیر آباد کہے تو دوسال کی مدت پوری نہیں ہوئی ہے ۔سابقہ چیف جسٹس کی حیثیت سے وہ جو مراعات لے رہے ہیں وہ کسی عام شہری کو زیب نہیں دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افتخار چودھری جب عہدے پر فائز تھے اس وقت بھی ایسے بیانات جاری کرتے رہتے تھے جن کے سیاسی معنی نکلتے تھے جو کہ یہ بات اس وقت کے چیف جسٹس کے شایان شان نہیں تھی ۔کیونکہ کسی بھی چیف جسٹس کو سیاست سے بالاتر ہوکر صرف اور صرف قانونی اصولوں کے مطابق چلنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت ایسے حکمرانوں کی ذد میں ہے جو اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کے لیے ملکی اداروں کو کمزور اور عوام کو بدحال کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔