لاہور (جیوڈیسک) محمد حفیظ کو امتحان دینے کے بعد نتیجے کا انتظار ہے۔
تفصیلات کے مطابق محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن گذشتہ سال بھارت میں ٹوئنٹی 20 چیمپئز لیگ کے دوران شکوک کی زد میں آیا تھا،آئی سی سی کے تحت ایونٹ نہ ہونے کی وجہ سے انھیں بائیومکینک ٹیسٹ کی ہدایت نہیں دی گئی۔
نومبر میں پاک نیوزی لینڈ سیریز کے دوران ان کا ایکشن رپورٹ کردیا گیا، بعدازاں ثابت ہوا کہ بعض گیندوں میں آف اسپنر کے بازو کا خم 15 ڈگری سے متجاوز ہوجاتا ہے،آئی سی سی کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے پر انھوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ایکشن کی اصلاح کیلیے کام کیا، دسمبر میں چنئی میں غیررسمی ٹیسٹ میں بھی حوصلہ افزا نتائج سامنے نہ آنے پر حفیظ نے بہتری لانے کیلیے مزید محنت کی۔
ورلڈکپ مہم کے دوران برسبین میں باقاعدہ ٹیسٹ کیلیے 16 فروری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی لیکن آل رائونڈر انجری کا شکار ہوگئے،وطن واپسی پر انھوں نے ایک ماہ تک فٹنس بحال کرنے کیساتھ ایکشن کی اصلاح کیلیے بھی کام کیا، آئی سی سی سے الحاق رکھنے والی چنئی کی لیب میں ان کا ٹیسٹ 9اپریل کو ہوا تھا جس کی رپورٹ رواں ہفتے موصول ہونے کا امکان ہے۔
اگر حفیظ بروقت کلیئر ہونے میں کامیاب ہوگئے تو بنگہ دیش کیخلاف 24 اپریل کو شیڈول واحد ٹوئنٹی 20 میچ اور اسکے بعد ٹیسٹ سیریز میں بھی بولنگ کرسکیں گے،البتہ یہ امر قابل غور ہوگا کہ انکی تمام گیندیں قانونی حد میں قرار دی جاتی ہیں یاکچھ ڈیلیوریز پر پابندی برقرار رہتی ہے۔